لاہور: عائشہ احد نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز اور داماد علی عمران کے خلاف جنوبی چھاؤنی تھانے میں درخواست جمع کروا دی۔
یاد رہے کہ عائشہ احد نامی خاتون نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز کے ساتھ ان کی 2010 میں شادی ہوئی جس کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کی اہلیہ کلثوم نواز بھی گواہ ہیں جبکہ اْن کے پاس شریف فیملی کے تمام پیغامات بھی موجود ہیں۔ جنوبی چھاؤنی تھانے میں جمع کروائی گئی عائشہ احد کی درخواست کے مطابق حمزہ شہباز نے 16 فروری 2011 کو گھر شفٹ کرنے کے بہانے انہیں بلایا، جہاں انہوں نے علی عمران کے ساتھ مل کر ان پر تشدد کیا، جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور موبائل فون، جیولری اور پرس چھین لیا۔عائشہ احد کے مطابق حمزہ شہباز اور علی عمران نے انہیں حبس بے جا میں رکھا اور صبح جب وہ جان بچا کر نکلیں تو ڈرائیور انہیں ایک اور مقام پر لے گیا۔درخواست کے مطابق عائشہ احد کا کہنا ہے کہ حمزہ شہباز اور علی عمران ان سے خالی اسٹیمپ پیپر پر دستخط کرانا چاہتے تھے۔عائشہ احد کا مزید کہنا تھا کہ حمزہ شہباز کے غنڈے ان کے گھر سے لیپ ٹاپ، نکاح نامہ اور دستاویزات بھی چوری کرکے لے گئے۔اْدھر پولیس کا کہنا ہے کہ قانونی کارروائی کے لیے دائر درخواست کا جائزہ لیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ 2 جون کو بھی چیف جسٹس ثاقب نثار کے حکم پر 7 سال بعد حمزہ شہباز سمیت 6 افراد کے خلاف عائشہ احد پر تشدد کا مقدمہ تھانہ اسلام پورہ میں درج کیا گیا تھا۔
حمزہ شہباز کے خلاف تھانہ اسلام پورہ میں درج اس مقدمے میں تشدد، چوری، چھینا جھپٹی، توڑ پھوڑ ، جان سے مارنے کی دھمکیاں اور زیادتی کی کوشش کی دفعات شامل کی گئی تھیں جبکہ مقدمے میں حمزہ شہباز کے علاوہ ذوالفقار چیمہ، انسپکٹر عتیق ڈوگر، سابق انسپکٹر جنرل رانا مقبول اور عمران یوسف کو نامزد کیا گیا۔