اسلام آباد(یس اردو نیوز) افغان روایتی لویہ جرگہ میں بھی کورونا وائرس پھیل گیا۔ تفصیلت کے مطابق افغان لویہ جرگہ جس میں ملک کی اعلیٰ قیادت کے علاوہ ملک بھر سے افغان عمائدین نے شرکت کی ہے۔ شرکا میں سے 17 افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ تاہم یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ جرگے سے قبل شرکا کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا تھا یا نہیں، لیکن خدشہ ہے کہ اجتماع میں شامل 3600 سے زائد افراد میں یہ انفیکشن پھیل سکتا ہے۔ طالبان قیدیوں کی رہائی اور شورش زدہ ملک میں امن عمل کے آغاز کے حوالے سے ہونے والے افغان لویا جرگہ کے شرکا میں سے 17 کا کرونا (کورونا) وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ افغان حکومت کی طرف سے بلایا گیا یہ اجتماع، جو لویا جرگہ کے نام سے جانا جاتا ہے، جمعے کو سخت سکیورٹی میں شروع ہوا، جس میں 3600 سے زائد افراد شریک ہیں، تاکہ اس بحث میں ایک اہم رکاوٹ کو دور کیا جاسکے کہ آیا سخت گیر طالبان قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے یا نہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان وزارت صحت کے ترجمان سعید جامی نے بتایا: ‘ہماری ٹیم نے تمام 3620 شرکا کے نمونے لیے تھے اور ان میں سے 17 کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے ۔’ انہوں نے مزید بتایا کہ ‘جن 17 افراد کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، انہیں قرنطینہ اور علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ اتوار کو ختم ہونے والے اس لویا جرگہ کا بنیادی مقصد حکومت کو غیر جانبدار مشورے دینا ہے۔ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ جرگے سے قبل شرکا کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا تھا یا نہیں، لیکن خدشہ ہے کہ اجتماع میں شامل افراد کی تعداد کے لحاظ سے یہ انفیکشن پھیل سکتا تھا۔ افغانستان میں سرکاری طور پر کرونا وائرس کے 37 ہزار 15 کیسز جبکہ 1307 اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔ لویا جرگہ کے نومنتخب سربراہ اور سابقہ صدارتی امیدوار عبد اللہ عبد اللہ نے ہفتے کے روز کہا کہ اس جرگے کا نتیجہ افغانستان کے لیے ‘زندگی یا موت’ ہے اور اس کے حتمی مشورے کا اعلان اتوار کو کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا: ‘مجھے واقعتاً امید ہے کہ جرگے کی جانب سے حکومت کو دیے گئے مشورے امن عمل کو آگے بڑھانے میں مدد کریں گے۔’ امریکہ جس نے، رواں برس فرروی میں افغان طالبان کے ساتھ ایک امن معاہدے پر دستخط کیے ہیں، لویا جرگہ کو قریب سے مانیٹر کر رہا ہے۔