ممبئ (ویب ڈیسک) بھارتی ٹیلی ویژن اداکار آلوک ناتھ پر لگے ریپ اور جنسی ہراساں کرنے کے الزام کے بعد انہیں سنی اینڈ ٹی وی ایسوسی ایشن (سنٹا) سے باہر کردیا گیا۔ اس ایسوسی ایشن نے الوک ناتھ سے لاتعلقی کا اعلان ٹوئٹر پر ایک ٹویٹ کے ذریعے کیا۔ اپنے بیان میں سنٹا نے لکھا کہ ’آلوک ناتھ پر لگے جسی ہراساں اور تشدد کے الزامات کے بعد سنٹا کمیٹی نے یہ فیصلہ کیا کہ آلوک ناتھ اب مزید اس ایسوسی ایشن کا حصہ نہیں رہیں گے‘۔ یاد رہے کہ رواں برس نامور لکھاری اور ہدایت کارہ ونتا نندا نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ کے ذریعے آلوک ناتھ پر ان کا ریپ کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔ وتنا نے اپنی پوسٹ میں لکھا تھا کہ ایک تقریب کے دوران انہیں بے ہوش کرنے کی کوشش بھی کی گئی، جس کے بعد انہیں ذیادتی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد وہ لوگوں کے سامنے آنے سے بھی ڈرنے لگیں۔ ونتا نندا نے یہ بھی کہا کہ اس موقع پر ان کے کئی دوستوں نے ان کا ساتھ بھی دیا، تاہم آج وہ کھل کر اپنی کہانی سب کے سامنے لائیں ہیں۔ البتہ آلوک ناتھ نے خود پر لگے الزامات کو بےبنیاد ٹھراتے ہوئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ’نہ تو میں ان الزامات کو سچا مانوں گا اور نہ ہی انہیں جھوٹ قرار دوں گا‘۔ انہوں نے واقع کو یاد کرتے ہوئے مزید کہا کہ ’ونتا نندا کا ریپ ہوا ہوگا لیکن میں نے ایسا کچھ نہیں کیا‘۔ آلوک ناتھ نے کہا کہ وہ اس واقع پر مزید بات نہیں کرنا چاہتے کیوں کہ اگر وہ مزید کچھ کہیں گے تو اور باتیں بھی سامنے آجائیں گی۔ آلوک ناتھ کی اہلیہ اشو ناتھ نے بھی اپنے شوہر پر ریپ کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ممبئی کی مقامی عدالت میں ونتا نندا کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔ یاد رہے کہ 62 سالہ آلوک ناتھ کا شمار ہندی ٹیلی ویژن انڈسٹری اور بولی وڈ کے نامور اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے۔ وہ ’کبھی خوشی کبھی غم‘، ’ویوا‘ اور ’میرے یاد کی شادی ہے‘ جیسی فلموں کا حصہ بن چکے ہیں۔ آلوک ناتھ ’سپنا بابل کا‘ اور ’یہ رشتہ کیا کہلاتا ہے‘ جیسے ڈراموں میں بھی کام کرچکے ہیں۔