لاہور (نیوز ڈیسک ) کوٹ مومن پولیس نے گاڑی میں فحش حرکانے کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ روزاسلام آباد کی سڑک پر چلتی گاڑی میں نازیبا حرکات کرنے والے جوڑے کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر اب پولیس نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔مقدمہ موٹر وے پولیس کے بیٹ افسر خضر حیات کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔خضر حیات نے پولیس کو بتایا کہ جوڑا گاڑی میں فحش حرکات کر رہا تھا۔یہ واقعہ ان کی بیٹ میں پیش آیا۔انہوں نے مزید بتایا کہ گاڑی بلیو ایریا کے دانش نامی شخص کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔جب کہ مقدمے میں خاتون کو بھی ملزم ٹھہرایا گیا ہے۔فحش حرکات کا یہ مقدمہ زیر دفعہ 294 میں درج کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا تھا کہ سڑک پر چلتی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ایک جوڑا نازیبا حرکات کر رہا تھا کہ اسی دوران پیچھے آنے والی گاڑی میں موجود شخص نے ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر آپ لوڈ کردی۔یہ ویڈیو اپلوڈ ہونے کے بعد وائرل ہو گئی جس پر لوگوں نے شدید تنقید کی۔ بظاہر یہ ویڈیو ابتدا میں ایک ٹویٹر صارف نے شیئر کی تھ جسے اس نے بعد میں ڈیلیٹ کردیا لیکن اس سے قبل ہی لوگوں نے ویڈیو ڈاؤن لوڈ کر کے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔ ویڈیو میں جوڑی کو نازیبا حرکات کرتے دیکھا جا سکتا ہے اور ویڈیو سے پتا چلتا ہے کہ یہ کلپ دوسری چلتی کار سے فلمایا گیا ہے۔ٹویٹر کے ایک اور صارف نے بھی اس گاڑی کی تصاویر شئیر کیں۔ صارف نے کہا کہ یہ کار سڑک پر بہت برے انداز جا رہی تھی اور اس کی سپیڈ بھی بہت زیادہ تھی۔ ویڈیو سامنے آنے کے بعد ٹویٹر صارفین نے اسے ہزاروں بار شیئر کیا اور سوشل میڈیا پر اس حوالے سے ملاجلا ردِعمل سامنے آیا ہے۔ اگرچہ بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ یہ انتہائی نامناسب ہے لیکن چند لوگوں نے دوسروں کو فلمائے جانے کے عمل کو لوگوں کے رازداری کے حقوق کے خلاف قرار دیا۔ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ صرف پاکستان میں آپ کسی کی رضامندی کے بغیر ان کی اپنی گاڑی میں ویڈیو بنا سکتے ہیں اور اسے آن لائن پوسٹ کرسکتے ہیں اور پھر غیر مہذب سلوک کا کر سکتے ہیں۔تاہم اب بین الاقوامی میڈیا پر بھی یہ اس ویڈیو کے حوالے سے بات ہو رہی ہے۔