سوئیٹزرلینڈ : خدا کی ذات بڑی غفور و رحیم ہے اور بندوں سے بے انتہا محبت کرتی ہے اور خدا چاہتا ہے کہ اپنی رحمت کے پھول نچھاور کرتا رہے، بندوں کے ساری زندگی کے گناہ وہ صرف دل سے گرائے گئے دو آنسو کے عوض معاف کر دیتا ہے اور صرف یہ بھی نہیں اُس ذات نے اپنے بندوں کے گناہوں کو معاف کرنے کے لیے کچھ خاص لمحے، خاص دن اور خاص مہینے مقرر کیے ہیں جن میں مہینہ سال کے مہینوں میں خصوصی اہمیت رکھتا ہے۔
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شعبان میرا مہینہ ہے پس جس نے شعبان کی تعظیم کی اس نے میرے حکم کی تعظیم کی اور جس نے میرے حکم کی تعظیم کی روز قیامت میں اس کے لئے مسرت اور نجات کا باعث بنوں گا۔
حضرت انس بن مالک سے روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا رجب اللہ تعالیٰ کا مہینہ ہے شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضان المبارک میری امت کا مہینہ ہے۔
دوسری روایت میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا شعبان کی فضیلت تمام مہینوں پر ایسی ہے جسے میری فضیلت تمام انبیاء رام پر ہے۔ حضرت غوث الاعظم فرماتے ہیں شعبان کے نام میں 5 حروف ہیں ہر ایک کسی خاص امتیاز کی نشاندہی کرتا ہے۔ ش سے مراد شرف ع سے مراد علو (بلندی) با سے مراد بر (بلندی) الف سے مراد الفت اور ن سے مراد نور ہے ایک سعبان سے دوسری شعبان تک انسان کے فوت ہونے کا وقت لکھ دیا جاتا ہے۔
اس مہینہ میں لوگوں کے اعمال بارگاہ الہیٰ میں پیش کیئے جاتے ہیں اس رات کیونکہ لاتعداد انسان دوزخ سے نجات پاتے ہیں اس لئے اسے شب برات کہا جاتا ہے۔
اس رات خدا جبریل امین کو حکم دیتا ہے کہ آج کی رات جنت سجا دی جائے کیونکہ آج آسمانی ستاروں دنیا کے شب و روز، درختوں کے پتوں، پہاڑوں کے وزن اور ریت کے ذروں کی تعداد کے برابر اپنے بندوں کی مغفرت کروں گا، آئیے رات پھر 15 ویں شب عبادت کریں اور صبح روزہ رکھیں اور اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کے پھول چنیں۔