اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی چھٹی ملاقات بھی بے نتیجہ ختم ہوگئی اور نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہیں کیا جاسکا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نے خورشید شاہ سے نواز شریف کو منانے کیلئے وقت مانگا ہے۔
وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی نگران وزیر اعظم کے حوالے سے پانچویں ملاقات وزیر اعظم آفس میں ہوئی جو بے نتیجہ رہی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے خورشید شاہ سے نواز شریف کو منانے کیلئے وقت مانگا ہے، شاہد خاقان عباسی کی جانب سے تیسری بار وقت مانگا گیا ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف کسی سابق جج یا بیوروکریٹ کو نگران وزیر اعظم نہیں بنانا چاہتے بلکہ کسی سیاستدان کو نگران سیٹ اپ کا سربراہ بنانا چاہتے ہیں۔ خیال رہے کہ اگلے دو روز کے دوران وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر میں نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اتفاق نہ ہوسکا تو معاملہ پارلیمانی کمیٹی میں جائے گا اور اگر پارلیمانی کمیٹی بھی متفق نہ ہوسکی تو معاملہ پارلیمنٹ کے ہاتھ سے نکل جائے گا ۔جبکہ دوسری جانب اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہےکہ ہماری کوشش ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہی حل ہو۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے درمیان نگراں وزیراعظم کےنام پر اتفاق نہ ہوسکا جس کے بعد ایک اور ملاقات کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں نگراں وزیراعظم کے لیے ناموں پر بحث ہوئی، ہماری کوشش ہے کہ یہ معاملہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہی حل ہو، وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہمارے دیے گئے نام اچھے ہیں ان پرمزید غور کرنا چاہیے۔انہوں نےکہا کہ اگر نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہ ہوسکا تو چار چار افراد پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائےگی جس پر اکثریت ہوگی وہ نام آجائے گا۔اپوزیشن لیڈر کاکہنا تھاکہ وزیراعظم سے بدھ یا جمعرات کو دوبارہ ملاقات ہوگی، وزیراعظم سےکہا آپ اور آپ کےلیڈر نوازشریف نےکہا تھا جونام اپوزیشن لیڈر دے گا وہ مان لیں گے۔خورشید شاہ نےکہاکہ وزیراعظم کونگراں وزیراعظم کے لیے دو تین مناسب نام پیش کیے، ایسے نام دیے ہیں جوسینئر بیوکریٹس رہ چکے ہیں۔