اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بھارت نے مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پر اجاگر کردیاہے ، لیاقت خان کے مکے کی طرح پاکستانی پارلیمنٹ سے بھارت کو پیغام دیا جائیگا ،دنیا کو کشمیر میں کلسٹر بمباری پر خاموش نہیں رہناچاہئے ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کئے گئے غیر آئینی اقدام سے مقبوضہ کشمیر کے کسی بھی سیاسی رہنما نے اتفاق نہیں کیا ، آج عالمی سطح پر سب لوگ سمجھ رہے ہیں کہ مسئلہ کشمیر مودی نے اپنے لئے ، دنیا کیلئے اور نہتے کشمیریوں کیلئے پہلے سے زیادہ پیچیدہ کردیاہے ۔انہوں نے کہا کہ میں جج پر اجازت لیکر گیا تھا لیکن جب یہ مسئلہ اٹھایا گیا تو میں اس ایوان کی آواز اور پاکستان کے عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ،کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پہلی فلائٹ سے واپس لوٹ آیا اور یہاں حاضر ہوگیا ۔ انہوں نے کہا کہ میرا یہ ایمان ہے کہ نیتوں کا حال اللہ جانتا ہے اگر اللہ کو منظور ہوا تو حج کی سعادت پھر مل جائیگی ۔ وزیر خارجہ نے کہاکہ ایوان میں تقاریر ہوئیں ہیں اور جذباتی اظہار رائے بھی ہوا ہے ، ہمیں خندہ پیشانی سے کام لینا چاہئے ۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ جو غیر قانونی کام بھارت کی حکومت نے کیا ہے ، اس پر بھارت میں بھی تنقید کی جارہی ہے ،بھارت کی یہ کوشش رہی ہے کہ کشمیر کے مسئلے ہمیشہ دبایا جائے ، کبھی دوطرفہ فیصلہ کہہ کر ، کبھی ہم کشمیر کی تقسیم نہیں چاہتے ، یہ ان کی مسلسل حرکت رہی ہے کہ اس مسئلے کو دنیا کی آنکھ سے اوجھل کیا جائے لیکن پانچ اگست کو بھارت نے خود اس مسئلہ کو عالمی بنادیاہے ۔ آج دنیا بھر میں یہ مسئلہ اجاگر کیا جارہاہے اور اس پر گفتگو ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سابق بھارتی وزیر داخلہ چدم برم نے خود کہاہے کہ تاریخ بتائے گی کہ مودی سرکارکا یہ فیصلہ کتنا غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ بھارت کا پڑھا لکھا طبقہ جو آر ایس ایس کی سوچ میں قید میں نہیں ہے وہ کہہ رہاہے کہ مودی سرکا ر کے اس فیصلے سے بھارت کے وجود پر کاری ضرب لگی ہے ۔ انہوں نے کہا آنجہانی جواہر لعل نہروکشمیریوں کے ساتھ متعدد بار وعدہ کرچکے ہیںاور جواہر لال لعل نہروکی اس سوچ جو بھارت کے پڑھے لکھے طبقے کی سوچ ہے کی پیٹھ میں مودی سرکار نے چھرا گھونپا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ اگست کو ہونیوالی ترمیم سے کشمیری قوم اور کشمیری حریت پسندجوجہد وجہد میں مصروف ہیں ، ان سب کو ایک کردیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج عمر عبد اللہ اور محبوبہ مفتی اعتراف کررہے ہیں کہ ہوسکتاہے کہ ہمارے بڑوں سے غلطی ہوگئی ہو ، یہ طبقہ جو حکومتوں میں رہا ، اس ایک واقعے نے اس سب کویکجا کردیاہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر نریندر مودی کوکوئی غلط فہمی ہے تو کرفیوہٹا کر دیکھ لے اور فوج کر ہٹا کر کشمیریوں سے کہے کہ کیا تم پانچ اگست کے فیصلے کو تسلم کرتے ہوتو دنیا دیکھ لے گی کہ وہاں کیا آواز آتی ہے ؟ اور ان کا شیرازہ بکھر جائیگا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارت میں اس فیصلے کے بعد ایک بحث چھڑ گئی ہے اور انڈین سپریم کورٹ میں رٹ دائر کردی گئی ہے ، پانچ اگست کے بعدوہاں ایک قانونی جنگ کا آغاز ہوگیاہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہر کشمیری بچہ یونین کی طرف نہیں دیکھ رہا بلکہ پاکستان اور مسلم دنیا کی طرف دیکھ رہاہے ۔ انہوں نے کہا کہ جیسے لیاقت علی خان نے مکا دکھایا تھا تو اس طرح آج ہم پارلیمنٹ میں جوقرارد اد پاس کریں گے وہ بھی اس مکے کی طرح بھارت کیلئے ایک پیغام ہوگا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج کشمیریوں پر ظلم وستم کی انتہا ءکردی گئی ہے ،نہتے شہریوں پر کلسٹر بمباری کی جاری ہے ، اس پردنیا کوخاموش نہیں رہنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ راجیہ سبھا کی بحث اٹھا کردیکھئے کہ جہاں چوری سے اس ایجنڈے کولایا گیا جس پر پوری اپوزیشن نے احتجاج کیا جب بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ بات کررہا تھا تو لو گ اس کو سننے کیلئے تیار نہیں تھے ۔