اسلام آباد(ایس ایم حسنین) اسلامی تعاون تنطیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے 47ویں اجلاس کے دوران وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی متحدہ عرب امارات ، کویت، سوڈان، صومالیہ اورنائیجر کے اپنے ہم منصبوں کیساتھ الگ اگ تفصیلی ملاقاتیں ہوئیں۔ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں، اس موقع پر وزیرخارجہ نے دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ دوطرفہ تعاون اور خوشگوار تعلقات کی اہمیت پرتبادلہ خیال کیا۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی متحدہ عرب امارات کی بین الاقوامی تعاون کے اُمور کی وزیرِ مملکت ریم الہاشمی سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اورکورونا وائرس کی صورتِ حال سمیت باہمی دلچسپی کے اُمور پربھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس دوران وزیر خارجہ کا کہناتھا کہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان مذہبی اور تہذیبی ہم آہنگی کی بنیاد پر دیرینہ برادرانہ تعلقات ہیں۔ متحدہ عرب امارات کے وزیر نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 47 ویں اجلاس کے موقع پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب کو سراہا۔ دونوں ممالک کے درمینا ملاقات میں اگلے سال دبئی میں منعقد ہونے والی ’ایکسپو‘ میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے تبادلۂ بھی خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران فریقین نے دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے پر اتفاق کیا، اس موقع پر وزیرِ خارجہ نےپاکستانی شہریوں کی ویزہ مشکلات کے جلد ازالے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ دریں اثنا وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی کویت کے ہم منصب سے ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ، کرونا وبائی چیلنج اور سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی اور مقبوضہ جموں و کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے زراعت، فوڈ سیکورٹی سمیت مختلف شعبوں میں باہمی اشتراک بڑھانے پر اتفاق کیا۔ کویت کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے کویت کا موقف انتہائی واضح ہے،
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے سنتالیسویں اجلاس کے موقع پر کویت کے وزیر خارجہ شیخ ڈاکٹر احمد الصباح کے ساتھ ملاقات دوران ملاقات دو طرفہ تعلقات ، کرونا وبائی چیلنج ،مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال .
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی سوڈان کے وزیرخارجہ عمر قمرالدین اسماعیل کے ساتھ تفصیلی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات ،سرمایہ کاری کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سوڈان کے مابین خوشگوار دو طرفہ تعلقات ہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افریقہ 1.3 ارب آبادی اور 54 ریاستوں پر مشتمل ایک انتہائی اہم براعظم ہے ۔ پاکستان انگیج افریقہ کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور سوڈان کے مابین سیکیورٹی ، تعلیم، صحت اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں ۔ دونوں وزرائے خارجہ کے مابین تجارت و سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ کا دو طرفہ اقتصادی تعاون کے فروغ کے حوالے سے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر بھی اتفاق ہوا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی صومالیہ کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ بلال محمد عثمان سے ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات سمیت کثیرالجہتی شعبوں میں باہمی تعاون کو وسیع کرنے سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر خارجہ نے صومالیہ کیساتھ تجارت اور سرمایہ کاری مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کیلئے پر عزم ہے۔صومالیہ میں مجموعی صورتحال کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے صومالی وزیر مملکت نے کہا کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صومالیہ انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مہارت سے بھی فائدہ اٹھانے کا خواہاں ہے۔وزیر مملکت نے پاکستانی سرمایہ کاروں کو بھی صومالیہ میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی اور اس سلسلے میں لائیو سٹاک ، ماہی گیری ، زراعت اور قدرتی وسائل کے کلیدی سیکٹرز کی نشاندھی کی۔نائیجر کے اپنے ہم منصب کللا انکوراؤ سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ قریشی نے دونوں ملکوں کے مابین قریبی برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں وزراء نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید فروغ دینے کی غرض سے اعلی سطح کے کے تبادلوں میں اضافے پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نےدونوں ممالک کے مابین معاشی اور تجارتی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت کو اجاگر کرتے ہوئے استعداد کار بڑھانے کے مختلف پروگراموں کے ذریعے نائیجر کی مدد جاری رکھنے کی پیش کش کی۔