اسلام آباد (ویب ڈیسک) بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کے اجلاس میں وزراءخارجہ کی ملاقات منسوخ کر دی ہے جس پرپاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے رد عمل جاری کرتے ہوئے کہا کہ لگتاہے کہ بھارت میں آنے والے انتخابات کی تیاری ہو رہی ہے ، پاکستان خطے
کی بہتری چاہتاہے لیکن بھارت کی ترجیحات کچھ اور ہی ہیں ، بھارت کی سیاست تقسیم دکھائی دے رہی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ بھارت کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے پر حیرانگی اور تعجب ہواہے ،بھارت کی جانب ایک مرتبہ پھر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا گیاہے ، کسی بھی مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی نکالا جاسکتاہے۔ شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ بھارت کے ملاقات سے پہلے ہی قدم ڈگمگا گئے ہیں ، بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کے باوجود آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے وزراء خارجہ کی ملاقات منسوخ ہونے کے بعد شاہ محمود قریشی کا رد عمل سامنے آ یا ہے ، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لگتا ہے بھارت میں گھبراہٹ کی لہر پیدا ہوئی ہے ، خط کے ذریعے پاکستان نے مثبت جواب دیا تھا ۔ کسی بھی مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی کیا جاتا ہے۔ بھارت کی سیاست میں تقسیم دکھائی دے رہی ہے ، لگتا ہےملاقات بھی سیاست کی نر ہو گئی ہے ، افسوس کہ بھارت کی جانب سے مثبت جواب نہیں دیا گیا ۔ بھارت کی جانب سے ایک بار پھر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا گیا ۔
بھارتی حکومت الیکشن کے باعث ملاقات منسوخ کی ہے ، اب بھی کہتے ہیں بھارت ایک قدم بڑھائے ، ہم دو قدم بڑ ھاتے ہیں ۔ واضح رہے کہ بھارت نے پاک بھارت وزرائے خارجہ کے درمیان نیو یارک میں ہونے والی ملاقات منسوخ کر دی۔ جبکہ گزشتہ رات وزیراعظم عمران خان کی جانب سے تعلقات بہتر بنانے کیلئے مذاکرات کی پیشکش کے باوجود بھارت نے سارک سربراہ اجلاس اسلام آباد میں کرانے کی پاکستانی تجویز مسترد کردی۔بھارت نے سارک سربراہ اجلاس کیلئے پاکستان کی میزبانی کی مخالفت کردی ہے اور اس حوالے سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار کا کہنا ہے کہ موجودہ ماحول پاکستان میں سارک سربراہ اجلاس کیلئے مناسب نہیں۔ ترجمان بھارتی وزارت کارجہ کے مطابق سارک سے متعلق بھارت کا مؤقف واضح اور مستقل ہے، پاکستان کی میزبانی میں سارک اجلاس ہونا مشکل ہے۔خیال رہے کہ، وزیراعظم عمران خان نے بھارتی ہم منصب کو لکھے گئے خط میں سارک اجلاس پر بھی بات کی تھی اور ساتھ ہی مذاکرات بحال کرنے کی بھی پیشکش کی تھی۔ بھارتی حکومت مذاکرات بحال کرنے کی پیشکش قبول کرتے ہوئے پاک بھارت وزرائے خارجہ ملاقات پر رضامند ہوگئی ہے اور نیویارک میں 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر شاہ محمود قریشی اور سشما سوراج کی ملاقات طے پاگئی ہے۔