لاہور(ویب ڈیسک )سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور حمزہ شہباز صاف پانی کرپشن ریفرنس سے بچ گئے۔قومی احتساب بیورو (نیب) ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے تیار کیے جانے والے ریفرنس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا نام موجود نہیں ہے جب کہ نیب کے تیار کردہ ریفرنس میں 20 افراد نامزد ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیب نے صاف پانی ریفرنس کی کاپیاں تیار کرنا شروع کر دی ہیں۔ جسے آئندہ ہفتے فائل کیے جانے کا امکان ہے۔صاف پانی کرپشن ریفرنس میں سابق چیف ایگزیکٹیو صاف پانی وسیم اجمل اور سابق رکن صوبائی اسمبلی انجینئر قمراسلام کو گرفتار کیاگیا ہے جب کہ ریفرنس میں نامزد افراد میں ڈپٹی سیکرٹری ہاؤسنگ خالد ندیم، چیف ٹیکنیکل آفیسر ڈاکٹر ظہیر الدین، پروکیورمنٹ اسپیشلسٹ سلیم اختر، چیف پروکیورمنٹ آفیسر ناصر قادر، مینیجنگ ڈائریکٹر کے ایس پی پمپس مسعود، اختر ظہور ڈوگر، معین الدین اور محمد یونس کے نام شامل ہیں۔نیب کے مطابق ملزمان نے جعل سازی کے ذریعے فلٹریشن پلانٹس کی اصل قیمت سے 40 فیصد زائد رقم کے بل پاس کروائے تھے اور فلٹریشن پلانٹس کی منصوبہ بندی میں مبینہ طور پر جعلی کاغذات کا سہارا لیا گیا تھا۔کرپشن اور سست روی کے باعث منصوبوں کی لاگت کو 121 ارب روپے سے بڑھا کر 194 ارب روپے تک پہنچی جب کہ وسیم اجمل نے منصوبے کی لاگت حقیقی لاگت سے 62 ارب روپے زیادہ دکھائی تھی۔صاف پانی کمپنی کرپشن کیس میں سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف، حمزہ شہباز اورعمران علی نیب ٹیم کے سامنے پیش ہو چکے ہیں جب کہ وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا اور رکن صوبائی اسمبلی وحید گل بھی پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔ مسلم لیگ نون کے ارکان اسمبلی کاشف پڈھیار اور امانت اللہ خان شادی خیل بھی نیب کو بیان ریکارڈ کرا چکے ہیں۔