لاہور (نیوز ڈیسک ) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ تحریک کیخلاف کچھ ن لیگی سینیٹرز کو ذاتی طور پر جانتا ہوں، صادق سنجرانی پر سیاسی ملبہ گرانے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد غیرفطری ہے ، ن لیگ سمیت بہت سے عناصر اپنی جماعتوں کے بیانیئے سے متفق نہیں ۔ انہوں نے آج نجی ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بتایا جائے صادق سنجرانی نے کیا گناہ کیا تھا؟ کہ ان کیخلاف تحریک پیش کی جا رہی تھی؟ صادق سنجرانی نے ایوان کوغیرجانبدار انداز میں چلایا۔صادق سنجرانی پر سیاسی ملبہ گرانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد غیرفطری ہے ، ان کے اپنے اپنے نظریات ہیں۔ ن لیگ سمیت بہت سے عناصر اپنی پارٹیوں کے بیانیئے سے متفق نہیں ہیں۔ن لیگ کے کچھ لوگ تحریک عدم اعتماد کیخلاف تھے، ن لیگ کے کچھ سینیٹرز کو ذاتی طور پر جانتا ہوں جو تحریک کے حق میں نہیں تھے۔ اپوزیشن کو یقین تھا کہ وہ کامیاب ہوں گے۔لیکن ایسا نہیں ہوا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سب کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ آج زلمے خلیل زاد سے ملاقات ہوئی ہے اور افغان امن عمل سے متعلق بات ہوئی ہے۔ افغانستان میں پہلی ترجیح امن ہے، وہاں 18سال سے جنگ جاری ہے۔ ہم نہیں چاہتے کہ کسی اور مسئلے میں الجھ کر افغانستان سے توجہ ہٹائی جائے۔ ہم نے ہمیشہ کہا کہ افغانستان میں امن ملٹری حل نہیں ہے، امریکا نے ہماری تجویز کو سراہا اور کہا کہ پاکستان بہترین کردار ادا کررہا ہے۔ زلمے زاد سے مسئلہ کشمیر پر بھی بات ہوئی، کشمیر میں صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ بھارت 10 ہزار فوجی کشمیر میں بھیج رہا ہے، جس سے صورتحال مزید تشویشناک ہوگئی ہے۔