لاہور (ویب ڈیسک)سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی نے کہا ہے کہ شہبازشریف کو بلڈ کینسر نہیں ہے ، اس حوالے سے ان سے میڈیا پر غلط بات منسوب کی جارہی ہے۔جیونیوز کے مطابق نیب کے ہاتھوں گرفتار سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی اہلیہ تہمینہ درانی نے اپنے شوہر کے بلڈکینسر میں ،
مبتلاءہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کو بلڈ کینسر نہیں ہے اور میڈیا پر ان سے متعلق غلط بات منسوب کی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے کہاہے کہ وہ بلڈ کینسر سے شفا یاب ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف کو شیڈول کے مطابق بلڈ ٹیسٹ کروانا ہوتا ہے لیکن نیب حکام ان کی گرفتاری سے لیکر اب تک ان کو بلڈ ٹیسٹ کروانے کی اجازت نہیں دے رہے ۔ جبکہ دوسری جانب پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتیں حکومت کی عوام دشمن پالسییوں کیخلاف متحد ہوگئیں، شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری اور اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے ملکر چلنے پر اتفاق کرلیا، دونوں رہنماؤں نے ایوان میں ایک ساتھ داخل ہوکرحکومت کو سخت پیغام دے دیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت اور اپوزیشن جماعتیں ایک دوسرے کیخلاف متحد ہوگئیں۔اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور شریک چیئرمین پیپلزپارٹی آصف زرداری نے آج پارلیمنٹہاؤس کی لابی میں ملاقات کی۔ جس میں دونوں نے حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف متحد ہوکرچلنے پر اتفاق کیا۔دونوں جماعتوں کے سینئر رہنماء ایک ساتھ ایوان میں داخل ہوئے۔ ایوان میں داخل ہونے کیلئے دونوں رہنماء پہلے آپ پہلے آپ کرتے رہے۔اس سے قبل پوزیشن جماعتوں نے نیب کے رویے پر قومی اسمبلی،
اجلاس کا بائیکاٹ کردیا،مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی ایوان سے واک آؤٹ کرگئیں،اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے کہا کہ نیب والے مجھے لانا ہی نہیں چاہتے تھے، کبھی کہا گیا کہ جہاز نہیں ہے کبھی کوئی بہانہ بنایا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب ٹیم نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو براستہ موٹروے پارلیمنٹ ہاؤس میں پہنچا دیا۔شہبازشریف قومی اسمبلی میں اپنے چیمبر میں پہنچ گئے۔ جہاں پر ن لیگی اور اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے ان سے ملاقات کی۔ شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ نیب والے مجھے لانا ہی نہیں چاہتے تھے، کبھی کہا گیا کہ جہاز نہیں ہے کبھی کوئی بہانہ کبھی کچھ کہا گیا۔انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ میرے خلاف اانتقامی کاروائی سے متعلق سب کومعلوم ہے۔دوسری جانب ن لیگی ارکان نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو تاخیر سے ایوان میں لانے پر شدید احتجاج کیا اور نیب کے رویے کے خلاف ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرصدارت ایوان کے اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شہباز شریف کے آنے پر کوئی اعتراض نہیں۔ اپوزیشن اور حکومت گاڑی کے دو پہیے ہیں۔ ن لیگ والوں کو دوبارہ ایوان میں آنا چاہیے۔