جیکب آباد (ویب ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات سابق سینیٹر حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی ایک قدم آگے تو دو قدم پیچھے چلی جاتی ہے اور اس طرح ان جماعتوں کے مزکری قائدین کے بیانیہ میں بھی واضح فرق ہے، پیپلز پارٹی میں آصف زرداری اور مسلم لیگ میں شہباز شریف مفاہمانہ جب کہ بلاول اور مریم نواز مخاصمانہ انداز اپنائے ہوئے ہیں اور یہی تضاد متحدہ اپوزیشن کے مکمل اتحاد اور یکجہتی میں روکاوٹ ہے۔ منگل کے روز صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے حافظ حسین احمد نے مزید کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کے مقدمات عدالت میں چل ہے ہیں انہوں نے اپنے اپنے معاملات خود عدالتوں کے حوالے کئے، پارلیمنٹ کے بجائے معاملات کو جب عدالتوں میں گھسیٹا جائے گا اورسیاستدان اپنے گندے کپڑے پارلیمنٹ میں دھونے کے بجائے عدالت میں دھوئیں گے تو ایسا ہی ہوگا، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ کے پاس پارلیمنٹ میں اکثریت تھی وہ وہاں کوئی ایسا قانون اور ادارہ بناتے جس میں احتساب ہوتا لیکن انہوں نے خود عدالتوں کو خط لکھ کر کیس ان کے سپرد کیا جب کہ عدالت کہتی رہی کہ ہم یہ کیس نہیں دیکھیں گے اس کے باوجود دوبارہ ان سے رجوع کیا گیا، انہوں نے کہا کہ دونوں بڑی جماعتوں نے ایک دوسرے کے خلاف کیسز بنوائے، عدالتوں، نیب اور عوامی جلسوں کے اندر گھسیٹنے اور پیٹ پھاڑنے کی باتیں کی، انہوں نے کہا کہ سب کچھ دونوں جماعتوں کا اپنا کیا دھرا ہے عدالتوں میں گئے ہیں تو اب سامنا کریں، انہوں نے کہا کہ اب بھی ان کے پاس پارلیمنٹ کا فورم موجود ہے وہ پارلیمنٹ کے ذریعے نیب قوانین میں تبدیلی لاکراحتسابی ادارہ بنا سکتے ہیں مگر اب بھی وہ اس کے لیے سنجیدہ یا تیار نہیں اب اس کا گلا کسی اور سے کیوں کیا جائے۔