اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) قومی اسمبلی قائد حزب اختلاف میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ وزیراعظم کہتے کہ مودی نے اپوزیشن کو دیوار سے لگا دیا ہے، لیکن آپ نے دیوار میں چُن دیا ہے، آپ تویہی کام کرتے ہیں، جس پر وزیراعظم عمران خان ، اسپیکر سمیت ایوان میں قہقے لگ گئے، شہبازشریف نے کہا کہ لیکن اس کا جواب انارکلی کی زبان میں ملے گا، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو اپوزیشن کی جانب سے یقین دلاتاہوں کہ حکومت کشمیرایشو پر تیار ی کرے، اور مودی کو جواب دینے کیلئے سٹینڈ لے، ہم پاکستان کیلئے حکومت کابھرپورساتھ دیں گے۔انہوں نے قومی اسمبلی میں کشمیر ایشو پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ عظیم سانحہ ہے جس کا براہ راست پاکستانی قوم سے تعلق ہے،وزیراعظم نے تاریخی باتیں کیں، حضرت قائداعظم کے فرمودات، میثاق ریاست مدینہ کی بات کی ہے، لیکن بڑے ادب سے کہتا ہوں کہ تحریک انصاف کی حکومت نے اس واقعے کو جب 48گھنٹے ہونے والے ہیں، حکومت کی حکمت عملی ، منصوبہ بندی کہاں ہے؟ پوری قوم وزیراعظم سے یہ سننا چاہتی ہے، وہاں بدترین سفاکی ہوئی ہے، لوگوں کو شہید کردیا گیا ہے،موبائل ، نیٹ بند ہے، لوگوں کو گھروں میں بند کردیا گیا ہے۔یہ حکومت نے کیا منصوبہ بندی بنائی ہے؟انہوں نے کہا کہ مودی نے کشمیریوں کے حقوق نہیں چھینے، غاصبانہ قبضہ نہیں کیا،بلکہ مودی سرکار نے پاکستان کی غیرت اور عزت کو للکارا ہے، اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے منہ پر تھپڑ رسید کیا ہے، پوری مہذب دنیا کو کٹہرے میں لاکھڑا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج اگر ہم کشمیریوں کے ساتھ صرف زبانی کلامی نہیں ، میں جانتا ہو ں کہ ایوان میں ارکان شعلہ بیانی سے کام لیں گے، بڑی تجاویز آئیں گی، لیکن اب روائتی ہندوستان کی مذمت اور متفقہ قرارداد سے بات نہیں بنے گی، بلکہ ہمیں ٹھوس فیصلے کرنے ہوں گے۔تاکہ دشمن کو پتا چل سکے کہ ہم خاموش تماشائی نہیں رہیں گے، یقیناقوم نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں،یہ بڑی عظیم قو م ہے، قوم نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ نیازی صاحب نے مودی سرکار کو فون کیا لیکن فون نہیں سنا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم ہمسایوں سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں، ہم نے ہندوستان سے جنگیں لڑیں، جس سے دونوں ممالک میں غربت بڑھی۔پھر جب وزیراعظم کی ٹرمپ سے ملاقات ہوئی، اورجب ٹرمپ نے کہا کہ میں ثالثی کیلئے تیار ہوں، اور مودی نے مجھے اشارہ دیا ہے، لیکن مودی نے دومرتبہ نظراندازکیا۔وزیراعظم واپس آتے ہیں توان کا ہیروکی طرح استقبال ہوتا ہے کہ ہم نے پتا نہیں کیا حاصل کرکے آئے ہیں، مگر چند روز میں ہی مودی نے جو کرنا تھا وہ کر دکھایا۔کشمیریوں کو شہید کیا جائے، کلسٹربم پھینکے جائیں، توپھر ہم امریکا سے کہیں کہ ہم افغانستان میں امن کیلئے سب کچھ کرگزریں گے؟کشمیر میں خون بہاجائے اور افغانستان میں امن ہو، یہ کہاں کا انصاف اور ڈیل ہے؟