اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ) ن لیگی رہنماء طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت اس وقت اپوزیشن پر یہ الزام تو عائد کر رہے ہیں کہ یہ ڈیم کو متنازعہ بنا رہے ہیں، لیکن اپنے ہی وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الراز داؤد کو عہدے سے ہٹا کر ڈیم کو متنازعہ بننے سے نہیں روک رہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی اس کنٹریکٹ کے حو الے سے سوالات اٹھاتے ہوئے وزیراعظم آفس ،چیئر مین نیب ،سپریم کورٹ اور چیئر مین پی اے سی کو خط لکھا ہے ، اگر کوئی ادارہ بھی اس معاملے کا نوٹس نہیں لیتا تو پھر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین شہباز شریف تو لازمی لیں گے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیگی رہنماء طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ جو عمران خان معیار خود بنائے ہیں اب حکوم انہیں معیاروں کو پورا نہیں کر رہی ، یہ دوہرا معیار ہے، شیخ رشید نے ایل این جی کے معاہدے پر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف درخواست دے رکھی تھی جبکہ اب عبد الرزاق داؤد خود عہدہ رکھنے کے باوجود ٹھیکہ لے رہا ہے، مانا کہ ڈیسکون کمپنی بہت اطھی ہے لیکن یہ معاہدے کرنے سے پہلے عہدہ چھوڑنا لازمی تھا، مشرف دور حکومت میں بھی رزا داؤد کافی فائدے حاصل کر چکے ہیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ حکمران جماعت اس وقت اپوزیشن پر یہ الزام تو عائد کر رہے ہیں کہ یہ ڈیم کو متنازعہ بنا رہے ہیں، لیکن اپنے ہی وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الراز داؤد کو عہدے سے ہٹا کر ڈیم کو متنازعہ بننے سے نہیں روک رہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی اس کنٹریکٹ کے حو الے سے سوالات اٹھاتے ہوئے وزیراعظم آفس ،چیئر مین نیب ،سپریم کورٹ اور چیئر مین پی اے سی کو خط لکھا ہے ، اگر کوئی ادارہ بھی اس معاملے کا نوٹس نہیں لیتا تو پھر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین شہباز شریف تو لازمی لیں گے۔