اسلام آباد (ویب ڈیسک ) نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے کہا کہ احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی نواز شریف سے ملاقات ہوئی۔ میاں نواز شریف نے اس ملاقات میں شاہد خاقان عباسی کو حکم دیا ہے کہ
آپ نے ہر حالت میں ضمنی الیکشن میں حصہ لینا ہے۔ پھر چاہے آپ لاہور سے الیکشن لڑیں یا کہیں اور سے، آپ نے ضمنی الیکشن میں حصہ لے کر کامیاب ہونا ہے اور قومی اسمبلی پہنچنا ہے۔نواز شریف نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو کہا کہ آپ نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ سنبھالنا ہے۔ اب الیکشن جیتنے کے لیے بے شک آپ کسی کے پاؤں پڑیں یا کسی کے پاؤں پڑیں ، الیکشن آپ نے جیتنا ہے ۔ چوہدری غلام حسین نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف شریک جُرم ہیں۔ایل این جی جیسے دوسرے معاہدوں میں جو بھی لُوٹ مار ہوئی ہے اس میں شاہد خاقان عباسی نواز شریف کے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف یا ان کے بیٹے حمزہ شہباز شریف کو نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کسی صورت پارٹی کی قیادت نہیں دینا چاہتے۔ وہ اپنے تمام چمچوں کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔ جس پر سعید قاضی نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو کھُلے عام لڑائی ہو گی کیونکہ مجھے نہیں لگتا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز ایسے ہی اپنے ہاتھ سے کچھ جانے دیں گے۔اس سب کے بعد تو مسلم لیگ ن مزید ٹوٹ پھوٹ جائے گی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایسی خبریں موصول ہوتی رہی ہیں کہ نواز شریف اور مریم نواز کسی طور پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر اعتبار نہیں کر رہے ، اس حوالے سے کئی مرتبہ مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف سے تحفظات کا اظہار بھی کیا ، نواز شریف کی وطن واپسی پر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے مشکوک کردار نے نواز شریف اور مریم نواز کے ان سے اختلافات کو مزید ہوا دی۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے لیے پارٹی کی قیادت کرنا مشکل ہے کیونکہ پارٹی کا ایک بڑا حصہ ہدایات اور قیادت کے لیے اڈیالہ جیل کی طرف ہی دیکھتا ہے۔