اسلام آباد: امریکی ادارے کے پاکستان میں انتخابات کے حوالے سے کیے گئے ایک عوامی سروے میں حیرت انگیز طور پر مقبول ترین جماعت کے لیے مسلم لیگ (ن) اور شہباز شریف مقبول ترین لیڈر کے طور پر سامنے آئے ہیں جب کہ تحریک انصاف کی مقبولیت کو دھچکا پہنچا ہے تاہم نواز شریف کے خلائی مخلوق والا بیانیہ عوام میں غیر مقبول ہے۔
انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینیئن ریسرچ نے امریکی فرم گلوبل اسٹریٹیجک پارٹنر کے تعاون سے چاروں صوبوں اور فاٹا میں کیے گئے سروے کے دوران 3735 افراد سے طے شدہ سوالوں پر رائے لی گئی جس کی بنیاد پر تازہ سروے جاری کیا ہے جس میں پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات 2018 کے حوالے سے دلچسپ اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔
وزیراعظم کا عہدہ کس کے سر سجے گا ؟
مملکت خداد پاکستان کے اہم ترین عہدے وزیراعظم کیلئے 56 فیصد رائے دہندگان شہبازشریف کو اچھا امیدوار سمجھتے ہیں اس کے برعکس 37 فیصد کے نزدیک وہ اس عہدے کے لیے مناسب امیدوار نہیں اسی طرح 46 فیصد رائے دہندگان عمران خان کو بہتر وزیر اعظم سمجھتے ہیں لیکن 44 فیصد کی رائے منفی ہے۔
کون سی جماعت حکومت بنائے گی؟
سروے میں 82 فیصد رائے دہندگان نے عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ وفاق میں 32 فیصد رائے دہندگان مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دینے کا تہیہ کیے بیٹھے ہیں جب کہ 29 فیصد رائے دہندگان کا جھکاؤ پی ٹی آئی کی جانب ہے اسی طرح 13 فیصد رائے دہندگان پیپلزپارٹی اور 3 فیصد نے ایم ایم اے کو ووٹ دینے کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔
صوبہ پنجاب میں50 فیصد افراد مسلم لیگ (ن) اور 31 فیصد پی ٹی آئی کو ووٹ دیں گے اسی طرح خیبر پختونخوا میں 45 فیصد افراد پی ٹی آئی کے سر پر تاج سجائیں گے اور 12 فیصد کا مسلم لیگ (ن) کے حق میں ووٹ ڈالیں گے۔ 35 فیصد افراد کے نزدیک سندھ کا میدان پیپلزپارٹی کے ہاتھ رہے گا جب کہ 18 فیصد پی ٹی آئی اور 10 فیصد (ن) لیگ کو ووٹ دینے کو تیار ہیں۔ بلوچستان میں پیپلز پارٹی 16 اور متحدہ مجلس عمل کو 12 فیصد، پختونخوامیپ کو 10 اور پی ٹی آئی کو 8 فیصد رائے دہندگان ووٹ دیں گے۔
مقبول ترین عوامی رہنما کون ؟
عوامی مقبولیت میں شہبازشریف، عمران خان سے آگے نکل گئے اسی طرح نوازشریف کو 47،شاہد خاقان عباسی کو 41، فیصد افراد مریم نواز کو 40 اور بلاول بھٹو زرداری کو 38 فیصد افراد نے پسند کیا۔
تعلیم یافتہ افراد، خواتین اور نوجوان ووٹرز کا رجحان
میٹرک سے کم پڑھے لکھے لوگوں کی اکثریت مسلم لیگ (ن) کی حامی ہے اور میٹرک سے زیادہ پڑھے لکھے لوگوں کی اکثریت تحریک انصاف کو ووٹ دینے کے لیے پُرعزم ہے۔اس الیکشن میں رائے دہندگان میں سے 35 فیصد خواتین مسلم لیگ (ن) اور 27 فیصد تحریک انصاف کو ووٹ دینا چاہتی ہیں جب کہ 25 سال سے کم عمر کے 33 فیصد ووٹرز پی ٹی آئی اور 29 فیصد (ن) لیگ کے حامی ہیں جب کہ 40 سال تک عمر کے 32 فیصد ووٹر ن لیگ اور 28 فیصد تحریک انصاف کے حامی ہیں۔
وفاق اور صوبوں کی کارکردگی کے بارے میں عوامی رائے
سروے کے مطابق 57 فیصد نے مسلم لیگ (ن) کی سابق وفاقی حکومت کی کارکردگی کو اچھا قرار دیا جب کہ 40 فیصد رائے دہندگان مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی سے مطمئن نہیں۔ صوبوں کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو یہاں بھی مسلم لیگ (ن) کی پنجاب حکومت سرفہرست نظر آتی ہے 69 فیصد افراد نے شہبازشریف کی بطور وزیراعلیٰ کارکردگی کو اچھا قراردیا اس کے مقابلے میں 57 فیصد نے تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا حکومت کی کارکردگی کو اچھا قراردیا تاہم 29 فیصد افراد نے خیبرپختونخوا کی سابق حکومت کی کارکردگی کو ناقص قرار دیا۔
پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ
سروے کے مطابق 25 فیصد رائے دہندگان سمجھتے ہیں کہ بے روزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے جب کہ 14 فیصد نے لوڈشیڈنگ اور 13 فیصد افراد نے کرپشن کو ملک کا سب سے بڑا مسئلہ قرار دیا ہے۔
’’خلائی مخلوق‘‘ ہے یا نہیں ؟
پاناما کیس میں نااہل قرار دیئے جانے والے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے اداروں کے خلاف متنازعہ بیانیہ اپنایا ہے جس کا برملا اظہار وہ اپنے جلسوں میں بھی کرتے ہیں۔ 53 فیصد رائے دہندگان نے نوازشریف کے خلائی مخلوق کے بیانیئے کو غلط قرار دیا تاہم 49 فیصد رائے دہندگان نواز شریف کے نعرے ووٹ کو عزت دو کے ساتھ کھڑے ہیں۔