لاہور (نیوز ڈیسک) معروف صحافی چوہدری غلام حسین نے کچھ روز قبل سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی خفیہ شادی سے متعلق خبر دی تھی۔اس حوالے سے خاتون نے منظر عام پر آکر شادی کی تردید بھی کی تاہم اب چوہدری غلام حسین نے شہباز شریف کی شادی کے گواہ بھی منظر عام پر لانے کا اعلان کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس شہباز شریف کی شادی کا گواہ موجود ہے اور میں اس کو ٹی وی پر لا سکتا ہوں۔ مذکورہ گواہ کے بارے میں صحافی کا کہنا ہے کہ وہ سابق ایم پی اے ہے اور اسے شہباز شریف کی طرف سے بلایا گیا تھا۔شہباز شریف نے سابق ایم پی اے کو بلایا اور کہا کہ کل تک مجھے اتنے پیسے دے دو۔جب وہ شخص پیسے لے کر گیا تو اسی وقت شہباز شریف کا نکاح ہو رہا تھا اور اس سے بطور گواہ نکاح نامے پر دستخط کروائےگئے تھے۔ شہباز شریف اور گواہ کے درمیان اس سے قبل ہونے کی والی گفتگو تحریری شکل میں ہو رہی تھی۔ جب کہ دوسری جانب سیدہ کلثوم حئی نے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف سے خفیہ شادی کی خبروں کو مسترد کر دیا ہے ان کا کہنا ہے کہ میں یہ بات واضح کرنا چاہتی ہوں کہ میری کبھی شہباز شریف سے کوئی شادی نہیں ہوئی۔میری زندگی میں ایک ہی بار شادی ہوئی جوکہ مسٹر طارق عباس قریشی سے ہوئی ،جن سے میرے تین بچے بھی ہیں۔1999ء میں ہماری شادی ہوئی جبکہ 2012 میں علیحدگی ہو گئی تھی۔ کلثوم حئی کا کہنا تھا کہ اس کے بعد اس کے علاوہ زندگی میں میری کبھی دوبارہ شادی نہیں ہوئی۔کلثوم حئی کا کہنا تھا کہ میں اس قسم کی خاتون نہیں ہوں جو خفیہشادی کرے۔کلثوم حئی اس سے قبل شہباز شریف سے خفیہ شادی کا انکشاف کرنے والے سینئیر صحافی و تجزیہ کارچوہدری غلام حسین کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اعلان کر چکی ہیں۔ سیدہ کلثوم حئی نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ بے باک پروگرام میں چوہدری غلام حسین ، سعید قاضی، عارف حمید بھٹی اور صابر شاکر نے سراسر جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں اس معاملے پر قانونی کارروائی کروں گی۔یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے سینئیر صحافی و تجزیہ کار چوہدری غلام حسین نے شہباز شریف کی سیدہ کلثوم حئی سے خفیہ شادی کا انکشاف کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سیدہ کلثوم حئی جو کہ ایک بہت اچھے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، جب وہ سیکرٹریٹ میں تھیں تو ان کی پروموشن کی گئی تھی اور ان کی پاور میں بھی کافی اضافہ کیا گیا تھا کہ وہ کئی سینئیر افسران کو گھنٹوں اپنے آفس کے باہر بٹھائے رکھتی تھیں۔ پھر اچانک وہ منظر سے غائب ہو گئیں تھیں۔