تحریر : اقراء اعجاز
اے راہ حق کے شہیدو وفا کی تصویرو
تمہیں وطن کی ہوائیں سلام کہتی ہیں
کل آپریشن ضرب عضب میں پشاور کے علاقے شوال میں چار فوجی جوان شہادت کے عہدے پر فائز ہوئے فوجی جوان بہادر شجاع اور ماں باپ کے نڈر بیٹے تھے جنہوں نے دشمن سے سینہ سپر لڑائی کی اور مادر وطن کی حفاظت کے لئیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
ہمارے ملک پاکستان کو اس وقت دنیا میں سب سے ذیادہ دہشت گردی سے خطرہ ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ قربانیاں بھی پاکستان کے حصے میں آئی ہیں ہیاں دہشت گردی کے مختلف واقعات رونما ہوئے ہم میں سے ہر پاکستانی نہ تو ١٦ دسمبر ٢٠١٤ کا واقعہ بھلا سکتا ہے نہ ہی باچا خان یونیورسٹی کا اٹیک بھول سکتے ہیں ان کا نشانہ ہمیشہ سے معصوم نہتے لوگ رہے ہیں۔
کل ایک نجی ٹی وی چینل پہ یہ واقعہ دیکھا شہید جوانوں کو دیکھ کر جہاں ایک طرف فخر سے سر بلند ہوتا ہے وہیں دوسری طرف ماں باپ کے جوان سپوتوں کی قربانیاں دل کو پاش پاش کرتی ہیں۔
پاکستان وہ واحد ملک ہے جس کی فوج نے دہشت گردوں کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دیں ان فوجی بھائیوں نے ننھی کلیاں جنہیں ابھی کھلنا تھا بڑے ہونا تھا ماں باپ کا سہارا بننا تھا انہیں کھو دیا پاک فوج کی اس شجاعت پر میری آنکھیں بھر آئیں۔
پاک فوج کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قابل قدر خدمات ہیں پاک فوج نہ تو کبھی جان دینے سے کترائی ہے نہ ہی مادر وطن کی مٹی کو آلودہ ہونے دیا ہے۔
پاک فوج مادر ملت کی مٹی کو بھی تم پہ فخر ہے ہمارے فوجی جوان جیسے سرحدوں پہ ہماری نگہبانی کرتے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔
سو جاو عزیزو کے فصیلوں پہ ہر اک سمت
ہم لوگ ابھی زندہ و بیدار کھڑے ہیں
ان چاروں شہدا کو ان کے آبائی گاوں میں سپرد خاک کیا گیا ان کی نماز جنازہ میں جنرل راحیل شریف کو دیکھ کر میرا سر فخر سے بلند ہو گیا اے قوم کے سپہ سالار تجھے ہم بیٹیوں کا سلام ہو اے شہیدو تم نے وطن پاک کی حفاظت کے لئے اپنی جانوں کے نزرانے پیش کر دئیے تم سب کو میرا سلام۔
شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے
لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکوتہ ہے
آج ٹی وی پہ ان شہداء کی تصاویر دیکھ کے آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے شہداء کا بہت مرتبہ ہے شہید کبھی مرتا نہیں ہے بلکہ وہ زندہ ہوتا ہے شہید کے خون کا ایک قطرہ جس زمین گر جائے وہ جگہ پاک ہو جاتی ہے بیشک قرآن پاک میں ارشاد ہے۔
وہ لوگ جو اللہ کی راہ میں اپنی جان قربان کرتے ہیں انہیں مردہ مت کہو بلکہ وہ زندہ ہیں مگر تمہیں انکا شعور نہیں ہے۔ البقراہ ١٥٤۔ شہداء کے ماں باپ کے بلند حوصلے اور عزم قابل احترام تھے ان کے حوصلے دیکھ کر دل میں اک امید جاگی پاک فوج کبھی وطن پہ آنچ نہیں آنے دے گی
اے وطن پاکستان تو ہمیشہ یوں ہی قائم و دائم رہے گا۔ دشمنوں کو ہمیشہ منہ کی کھانا پڑے گی تیری طرف میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی ایسے ہی آنکھیں نوچ لی جائیں گی ہم تو مٹ جائیں گے اے ارض وطن لیکن تم کو زندہ رہنا ہے قیامت کی سحر ہونے تک۔
تحریر : اقراء اعجاز