لاہور( نیوز ڈیسک )داتا دربار کے باہر خود کش دھماکے میں شہید ہونے والاسکیورٹی گارڈرفاقت پانچ سال سے ڈیوٹی سر انجام دے رہا تھا ۔ بتایا گیا ہے کہ رفاقت ریلوے وائرلیس کالونی گڑھی شاہو میں دو مرلے کے مکان میں رہتا تھا اور اس کی تین بیٹیاں ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق رفاقت کو گزشتہ پانچ ماہ سے تنخواہ نہیں ملی تھی۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے داتا دربار کے باہر ہونے والے دھماکے کے خلاف 2مذمتی قراردادیں پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دیں ۔اراکین پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ اور سعدیہ سہیل رانا کی طرف سے جمع کروائی گئیں قرار دادوں کے متن میں کہا گیا ہے کہ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان حضرت علی ہجویری رحم اللہ علیہ المعروف داتا صاحب کے مزار کے باہر ہونے والے بم دھماکے کی پرزور مذمت کرتا ہے، اس حملے میں شہید ہونے والے شہریوں اور پولیس اہلکاروں کی شہادت پر دکھ کا اظہار کرتا ہے،اللہ تعالی سے شہدا کے درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبر اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتا ہے۔متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان سمجھتا ہے کہ داتا صاحب کے مزار کے گیٹ پر دہشت گردی کا حملہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ کے مترادف ہے، یہ ایوان پاکستان کو نقصان پہنچانے والی ہر کارروائی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان دعا گو ہے کہ ہماری فورسز پاکستان سے دہشتگردوں کا قلع قمع کرتے ہوئے دہشتگری کے ناسور کا جلد از جلد خاتمہ کریں گی۔متن میں مزید کہا گیا ہے کہ داتا دربار کو دوسری دفعہ نشانہ بنا کر دہشت گرد اپنے مزموم ارادوں کی تکمیل چاہتے ہیں اس مقدس ایوان کی قوم سے اپیل ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں تاکہ دشمن اپنے مکروہ ارادوں میں کامیاب نہ ہو پائیں۔ خیال رہے کہ داتا دربار کے قریب ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں5 پولیس اہلکاروں سمیت10 افرادشہید اور 25 زخمی ہوئے، حکام کا کہنا ہے دھماکہ خودکش تھا جبکہ میئواورجنرل اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے داتا دربار کے گیٹ نمبر 2 پر تعینات ایلیٹ فورس کی گاڑی کے قریب خودکش حملہ ہوا جس کے بعد مذکورہ علاقے میں افراتفری مچ گئی، دھماکے کے نتیجے اب تک 5 پولیس اہلکاروں سمیت10 افرادشہید اور 25 افراد زخمی ہوئے۔دھماکے اتنا شدید تھا کہ ایلیٹ فورس کی گاڑی مکمل طور پر تباہ ہوگئی جبکہ قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔ریسکیو ٹیموں نے بروقت امدادی کارروائی کرتے ہوئے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے، ے خودکش حملہ آور کی لاش جائے وقوعہ پر ہی موجود ہے ۔پولیس کی جانب سے دھماکے کی نوعیت کا اندازہ لگایا جارہا ہے، ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکہ خودکش تھا۔دھماکے کے بعد لاہور کے میواورجنرل اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، اسپتال ذرائع کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے 19 میں سے سات افراد کی حالت تشویش ناک ہے جنہیں سر میں شدید زخم آئیں ہیں۔سیکیورٹی اداروں نے دھماکے کے بعد علاقے کی مکمل طور پر ناکہ بندی کردی ہے اور شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں ۔خودکش حملے کے نتیجے میں 4 افراد شہید ہوگئے جن میں دو ایلیٹ فورس کے جوان ہیں جن کی شناخت شاہد اور سلیم کے ہوئی ہے جبکہ ایک شہری کی شناخت رفیق کے نام سے ہوئی ہے۔داتادرباردھماکےکےعینی شاہد ٹریفک پولیس اہلکارنے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایادھماکہ اس قدر شدید تھا کہ کھڑےلوگ گر گئے، دھماکہ خودکش تھا۔گن مین موقع پر شہید ہوگیاتھا۔ زخمیوں میں دس سے بارہ سال کےدوبچےاورچالیس سالہ دوشخص شامل ہیں۔ آج سے پہلے اس قدر شدید دھماکہ نہیں دیکھا۔ڈی آئی جی آپریشنز کا کہنا تھا دھماکاپونے9بجےہوا،3پولیس اہلکارشہیدہوئے جبکہ 24افرادزخمی ہوئے، تحقیقات مکمل ہونے پر حقائق سےآگاہ کریں گے، پولیس اہلکارسیکیورٹی کے لیے گیٹ نمبر 2پر کھڑے تھے ، تمام ادارے سیکورٹی کے حوالے سے کام کر رہے ہیں ۔داتا دربار دھماکے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب نےامن و امان پر اجلاس فوری طلب کر لیا ہے ، اجلاس کچھ دیر بعدپنجاب سیف سٹی اتھارٹی ہیڈ آفس میں ہوگا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب نے بھکر، سرگودھا اور شیخوپورہ کے دورے منسوخ کردیئے ہیں۔وزیرقانون پنجاب راجہ بشارت نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا حملہ خودکش ہوسکتاہے، حساس مقامات پرسیکیورٹی مزیدبہتربنانےکےاقدامات کررہےہیں، دھماکےمیں2اہلکاروں سمیت شہریوں کی شہادت کابتایاجارہاہے۔راجہ بشارت کا کہنا تھا واقعہ انتہائی افسوسناک ہےجتنی مذمت کی جائےکم ہے، شہداسےمتعلق ابھی کچھ نہیں کہاجاسکتازخمیوں کی حالت تشویشناک ہے، 2پولیس اہلکارشہیدہوئےحتمی تعدادنہیں بتاسکتا، رپورٹس ملنےکےبعدشہدااورزخمیوں کی حتمی تعدادبتاسکتاہوں۔