شہید ذوالفقار علی بھٹو کے38ویں یوم شہادت پر پاکستان پیپلز پارٹی یورپ کے سینئر راہنما قاری فاروق احمد اور رضی الدین رضی کا خراج تحسین
اسلام آباد؍پیرس(یس اردو نیوز) شہید ذوالفقار علی بھٹو کی سیاست قائد اعظم کے بعد ایشیا کے خطے میں ابھرنے والی موثر ترین سیاسی حقیقت ہے جس نے چالیس سال سے پاکستان اور گردونواح کے علاوہ عالمی سیاست پر بھی گہرے نقوش چھوڑے ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی فرانس کے سینئر راہنما قاری فاروق احمد کے مطابق پاکستان اور دنیا بھر میں پاکستانیوں کے مجموعی تاثرات کا اگر بغور جائزہ لیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ دنیا بھر میں پاکستانیجمہوری سیاست کے میدان میں دو گروپوں میں بٹے ہیں پہلا بھٹو کے جیالے اور شہید سے محبت رکھنے والے اور دوسرے اس کے مخالفین جو کہ نسبتاًکم تعداد میں ہیں۔ اسیری اور شہادت کے باوجود چالیس سال سے پاکستانی سیاست کے ہر ورق پر بہت نمایاں پڑھی جانے والی سیاسی شخصیت ذوالفقار علی بھٹو ہیں۔
اس مرتبہ ملتان کے مشہور شاعر رضی الدین رضی نے بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کو منظور خراج عقیدت پیش کیا ہے جس کا حرف حرف عقیدت و احترام سے پر ہے اور سچے جذبات کی بھر پور عکاسی کرتا ہے۔
سلام مرشد ۔۔ رضی الدین رضی
اے میرے قائد ، اے میرے رہبر، اے قابلِ احترام مرشد
میں ارضِ ملتاں سے لے کر آیا ترے لئے یہ سلام مرشد
گلاب مصلوب کرنے والوں نے مجھ کو رونے نہیں دیا تھا
سو میں یہاں نذر کرنے آیا ہوں اشک اپنے تمام مرشد
جہاں پہ انصاف تیرے سینے میں کل ترازو کیا گیا تھا
وہیں پہ مسند نشیں ہیں اب بھی کسی کے ازلی غلام مرشد
بجھانے والوں کو کیا پتہ تھا تجھے بجھانا نہیں ہے ممکن
مٹانے والوں کو کیا خبر تھی ملے گا تجھ کو دوام مرشد
تمام خلقت نے تیرے افکار کو عقیدہ بنا لیا ہے
تُو کربلا کا اک استعارہ ہے تُو ہی سب کا امام مرشد