لاہور(ویب ڈیسک)تجزیہ کارعامرمتین نے کہا ہے بڑی شرم کی بات ہے پاکستان کے سابق چار وزیراعظم پیشیاں بھگت رہے ہیں ۔ گزشتہ دس سال میں جو کرپشن ہوئی اس میں قمر زمان چودھری کا سب سے اہم اوربڑا رول ہے ۔ پروگر ام مقابل میں میزبان ثروت ولیم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ،
اقبال زیڈ احمد نیب کے کئی مقدمات میں مطلوب ہیں لیکن مجھے نیب پر شک ہی رہتاہے کہ نیب کاکوئی ایک مقدمہ منطقی انجام تک پہنچے گا۔ انورسیف اﷲ کا واحد کیس ہے جس کو منطقی انجام تک پہنچایا گیا اورانہیں سزا ہوئی۔ عامرمتین نے کہا پنجاب یونیورسٹی کی کہانی بڑی عجیب ہے یہاں پر جماعت اسلامی نے اپنی اجارہ داری قائم کی ہوئی ہے ، میرا جماعت اسلامی اوراسلامی جمعیت طلبہ سے سوال ہے کہ وہ سراج الحق جو سینٹ میں خواتین کے ساتھ بیٹھتے ہیں ان سے آکر وہاں پر سوال کریں وہ کیوں بیٹھتے ہیں۔یہی لوگ ایم ایم اے میں شامل تھے اورتنخواہیں لینے کیلئے مشرف دورمیں مردوں کے ساتھ ان کی خواتین بیٹھتی رہیں اس وقت تو اعتراض نہیں تھا۔ میری حکومت سے اپیل ہے کہ وہ جمعیت والوں سے تمام ہاسٹل خالی کرائیں ۔تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے کہا نیب نے قمرزمان چودھری کے دور میں جو سیٹل منٹ کی تھی جس پر یہ تھاکہ شاید کچھ کارروائی ہوجائے گی لیکن ایسانہیں ہوا۔ملک ریاض سے بھی یہ لوگ آگے ہیں ملک ریاض نے تو عدالتوں میں پیشیاں بھگتی ہیں جبکہ اقبال زیڈ احمد توکبھی عدالت میں پیش نہیں ہوئے ۔ یومیہ پانچ لاکھ ڈالر اقبال زیڈاحمد اورکراچی کے حسین دائود لے رہے ہیں۔یہ وہ سیکنڈل تھا جس کو سابق چیئرمین نیب نے کور اپ کیا اورکسی نے ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اقبال زیڈ احمد پرابھی تک ہاتھ نہیں ڈالا گیا ۔ ایسا لگتا ہے کہ پاکستان لوٹنے کیلئے ایسے لوگ بیرون ملک سے آئے ہیں اوروہ موجیں کر رہے ہیں۔