اسلام آباد: پاناما کیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے 1992-93کے دوران شریف فیملی کے ارکان کے اثاثوں میں غیرمعمولی اضافے کا پتہ چلایا ہے۔
چھ رکنی ٹیم نے رپورٹ کی 9 ویں جلد میں کہا ہے کہ وزیراعظم کے والد میاں محمد شریف مرحوم کی دولت میں سال 1992-93 کے دوران 4.3 گنا اضافہ ہوا اور یہ 7.53ملین سے بڑھ کر32.
15 ملین ہوگی لیکن اثاثوں میں اضافہ ان کے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتا ہے جبکہ قانونی ماہرین بھی حیران ہیں کہ اثاثوں میں اتنا اضافہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے۔ وزیراعظم کی بیٹی مریم نوازجوخاندانی کے 1991-92میں اثاثے 1.47ملین روپے تھے،وہ اب بظاہرکوئی ذریعہ آمدن نہ ہونے کے باوجودکئی ملین کے اثاثوںکی مالک ہیں۔1992-93میںمریم نوازکے اثاثوںمیںبھی کئی گنااضافہ ہوا اور کوئی آمدنی ڈکلیئرنہ کرنے کے باوجودان کے اثاثے 30.5 ملین روپے ہوگئے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کی اہلیہ کلثوم نوازکے اثاثوں میں 17.5 گنا اضافہ ہوا اور یہ 1.66ملین سے بڑھ کر1992-93 میں 28.62 ملین روپے ہوگئے لیکن ان کی ظاہرکردہ آمدنی صرف279,400 روپے تھی جبکہ وزیراعظم نوازشریف کی 1991-92 میں دولت 8.33 ملین روپے سے بڑھ کر68.027 ملین روپے ہوگئی لیکن انھوں نے کوئی ٹھوس ذریعہ آمدن ظاہرنہیں کیا۔ وزیراعظم کی ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں ان کے اثاثے 5.328 ملین روپے ظاہرکیے گئے لیکن انھوں نے 68.027 ملین روپے ویلتھ ٹیکس ریٹرن میں ظاہرکئے جبکہ وزیرخزانہ اسحق ڈارسے متعلق جے آئی ٹی نے کہا کہ انھوں نے تمام ویلتھ اسٹیٹسمنٹ فراہم نہیں کی۔ 2008-09 میں ان کی ویلتھ سٹیٹمنٹ میں اثاثوں میں 91 گنا اضافہ دکھایا گیا جو9.11 ملین سے بڑھ کر 831.70 ملین روپے ہوگئے۔