پاکستان کرکٹ بورڈ نے پاکستان سپر لیگ میں مبینہ طور پر اسپاٹ فکسنگ میں ملوث قومی کھلاڑیوں شرجیل خان اور خالد لطیف کو نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کرتے ہوئے مطلوبہ اشیا بورڈ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
پی سی بی ڈائریکٹر میڈیا نے ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے اینٹی کرہشن کوڈ کے تحت دونوں کھلاڑیوں نوٹس آف ڈیمانڈ جاری کیا ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی پہلے ہی اسلام آباد یونائٹڈ کے شرجیل خان اور خالد لطیف کو پاکستان سپرلیگ (پی ایس ایل) ٹورنامنٹ کے دوران کرپشن میں ملوث ہونے کے شبہہ میں تحقیقات کے لیے معطل کرچکی ہے۔
شرجیل اور خالد کو پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے مزید پوچھ گچھ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا کے مطابق شرجیل خان اور خالد لطیف پی سی بی کے سینٹرل کانٹریکٹ کا حصہ ہیں لہٰذا وہ بورڈ کے تمام تر سوالات کے جواب دہ ہیں اور نوٹس آف ڈیمانڈ کے بعد انہیں ہر حال میں پاکستان سپر لیگ میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کے معاملے پر بورڈ کو جواب دینا پڑے گا۔
یاد رہے کہ پی سی بی نے 13 فروری کو انگلینڈ میں مقیم ناصر جمشید کو بھی انسداد کرپشن کے قواعد کی خلاف ورزی پر کرکٹ سے عبوری طور پرمعطل کردیا تھا، واضح رہے کہ وہ پی ایس ایل کا حصہ نہیں ہیں۔
گزشتہ روز ناصر جمشید کو پی ایس ایل میں مبینہ اسپاٹ فکسنگ کے الزامات کی تحقیقات کے لیے برطانیہ میں ایک شخص کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا تاہم بعدازاں انہیں ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق ایک پی سی بی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ‘ناصر جمشید اور ایک یوسف نامی شخص کو نیشنل کرائم ایجنسی نے گرفتار کیا تھا’۔
پی سی بی چیئرمین شہریار خان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ناصر جمشید کے خلاف بھی ثابت موجود ہیں اور شرجیل خان اور خالد لطیف کے ساتھ ساتھ اب ناصر مستقبل پر بھی سوالیہ نشان لگ چکا ہے۔