کراچی: اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں نامزد ملزم اور سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے چوہدری نثار کو مناظرے کا چیلنج دے دیا۔
سابق وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے جہاں ان کی جانب سے دائر عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ فریقین کا موقف سننے کے بعد عدالت نے 20 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض شرجیل انعام میمن کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔ عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ مجھ پر جتنے بھی مقدمات ہیں وہ تمام میری غیرموجودگی میں بنائے گئے، ہمیں عدالتوں میں صفائی پیش کرنے کا قانونی حق حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرا انصاف کسی ٹی وی اینکر، چوہدری نثار یا وزیراعظم نے نہیں بلکہ اس ملک کے قانون کے مطابق عدالت کو کرنا ہے، میں نے خود کوعدالت کے سامنے پیش کیا، ہر پیشی پرحاضر ہوں گا اور کوئی استثنیٰ نہیں مانگوں گا۔ سابق صوبائی وزیر نے کہا کہ کچھ نام نہاد سیاست دان میری وطن واپسی کو ڈیل کا تاثر دے رہے ہیں، اگر میں نے کوئی غلط کام کیا ہوتا تو میرے لئے بہت آسان تھا کہ میں وطن واپس ہی نہ آتا، میری اور ڈاکٹر عاصم کی ضمانت کو ڈیل قرار دینا افسوسناک ہے اور ہماری ضمانت کو ڈیل قرار دینے والے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ڈیل پر لعنت بھیجتی ہے، چوہدری نثارسے نا تو ڈیل کروں گا اور نہ ہی معافی مانگوں گا، انہیں کسی بھی ٹی وی چینل پر مناظرے کا چیلنج کرتا ہوں۔ شرجیل میمن نے کہا کہ چوہدری نثار شہبازشریف کے نقش قدم پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں، انہوں نے ای سی ایل کو اپنی جاگیر سمجھ رکھا ہے، چوہدری نثار پہلے نوازشریف، ان کے بچوں اور اسحاق ڈار کے نام ای سی ایل میں ڈالیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 90 کی دہائی کی سیاست اور طریقہ کار نہیں چلنے دیں گے، اگر (ن) لیگ کو لڑنا ہے تو کھل کر سامنے آئے اداروں کی آڑ میں نہ لڑے۔