سندھ ہائیکورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ہٹانے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا اور حکم دیا ہے کہ آئندہ سماعت انہیں عہدے سے نہ ہٹایا جائے۔
سندھ ہائیکور ٹ میں آئی جی سندھ کی برطرفی پر توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی ،عدالت نے حکم دیا کہ سردار عبدالمجید فوری طور پر چارج اے ڈی خواجہ کے حوالے کریں، بظاہر ہمارے نزدیک اس کیس میں مزید حکم امتناع کی ضرورت نہیں۔ عدالت نے درخواست گزار سے استفسار کیا کہ آپ کا کہنا ہے کہ پولیس آرڈر 2002 میں ترمیم نہیں کی جاسکتی؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ متعلقہ آرڈرز وفاقی قانون ہے جس میں ترمیم نہیں کی جاسکتی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ متعلقہ قواعد کے تحت آئی جی سندھ کی تقرری کی مدت 3 سے 5 سال ہے۔ ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو نے کہا کہ عدالت حکومت سندھ کے کمنٹس کا جائزہ لے، جس پر جسٹس منیب اختر نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی کیوں کی گئی؟ اے جی سندھ نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی کو پولیس ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت مقرر کیا جاتا ہے، حکومت نے کسی بھی عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہیں کی۔