سندھ ہائیکورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل کی حکم امتناع ختم کرنے کی درخواست مسترکرتے ہوئے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو کام جاری رکھنے کی ہدایت کرد ی۔
سندھ ہائیکورٹ میں اے ڈی خواجہ کوہٹانےکےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے حکم دیا کہ جب تک حتمی فیصلہ نہ ہوجائے اےڈی خواجہ کام جاری رکھیں ۔ وفاقی حکومت نےسندھ ہائیکورٹ میں جواب داخل کرادیا جس میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کی تجویز پر عمل درآمد کی پابند نہیں۔ مشاورت کےباوجود آئی جی کی تقرری کاحتمی اختیاروفاقی حکومت کاہے۔ جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ 1993میں کسی بھی صوبےمیں آئی جی کی تقرری مشاورت سےہوگی، آئی جی کی تقرری سے متعلق وفاق اور صوبوں میں اتفاق ہوا تھا، کوئی صوبائی حکومت کسی وفاقی افسر کو ترقی دے گی تو منظوری وفاق سےلیناہوگی۔ ایڈوکیٹ جنرل نے برطرفی سے متعلق کابینہ کے فیصلے سے عدالت کو آگاہ کیا ۔عدالت نے استفسار کیا کہ کابینہ اجلاس کی تفصیل بھی بتائیں، ایجنڈا کیا تھا ؟ سندھ ہائیکورٹ نے سماعت11اپریل تک ملتوی کردی۔آئندہ سماعت پر ایڈوکیٹ جنرل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل دلائل دیں گے ۔ واضح رہے کہ سندھ کابینہ نے گزشتہ روز اے ڈی خواجہ کو آئی جی کے عہدے سے ہٹانے اور عبد الجمید دستی کو آئی جی بنانے کی منظور دی تھی۔