لاہور (ویب ڈیسک)پاکستان مسلم (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی کے مرکزی رہنماچیئرمین پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی رانا تنویر حسین کو لندن طلب کرلیا ،رانا تنویر حسین عمرہ کی ادائیگی کے بعد لندن روانہ ہو جائیں گے۔روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا تنویرحسین کہا کہ آنیوالے دنوں میں اپوزیشن جماعتیں حکومت کو ٹف ٹائم دے سکتی ہیں
،بھارت نے اگر کوئی شرارت کی تو پوری قوم سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوگی ،ملکی دفاعی کے سلسلہ میں اپوزیشن جماعتیں پاک فوج کیساتھ کھڑی ہیں۔آرمی چیف کی مدت اور توسیع کے حوالے سے حکومت جب قانون لائے گی تو مسلم لیگ (ن) اس پر فیصلہ کرے گی۔انہوں نے ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ،حکومت عوام کو ریلیف دینے میں ناکام ہوچکی ہے ، بلاول بھٹو لیاقت باغ میں جلسہ کرنے جارہے ہیں جہاں انکی والدہ شہید کی گئیں اور عین وقت پر مشرف کا فیصلہ آگیا جو کہ قدرتی بات ہے ،ہماری نیک خواہشات بلاول کیساتھ ہیں ،آنے والے دنوں میں اپوزیشن جماعتیں حکومت کو ٹف ٹائم دے سکتی ہیں۔انہوں نے کہا پارٹی قائد کی صحت بہت خراب ہے اور ابھی تک ان کی بیماری کا تعین نہیں ہوسکا ،ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ علاج کے سلسلہ میں نواز شریف کو امریکہ لیجانا پڑے گا۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینئر صحافی ہارون رشید نے انکشاف کیاہے کہ وزیراعظم کے دورہ امریکہ کا بندوبست سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے ذریعے ہی ہواہے اور امریکی صدر ولی عہد محمد بن سلمان کے ساتھ براہ راست رابطے میں ہیں ۔نجی ٹی وی چینل 92 نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی ہارون رشید سے میزبان نے سوال کیا کہ ”ترک صدر نے بیان جاری کیا کہ سعودی عرب نے کوالا لمپور سمٹ میں پاکستان کوشرکت سے روکنے کیلئے دھمکی دی جس پر سعودی عرب کی جانب سے تردید بھی آ گئی ۔؟“سینئر صحافی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ طیب اردگان انتہائی اہم ملک کے سربراہ ہیں ، طویل عرصہ سے حکمران ہیں ، ایشیا اور یورپ کے سنگم پر واقعہ ترکی دنیا کا اہم ترین ملک ہے ،ان کو کہانی گڑنے کیا ضرورت پیش آئی ؟ اور تردید کرنے کیلئے اتنا وقت کیوں درکار تھا ؟ اور پھر تردید کر دی گئی تو حکومت پاکستان کیوں تردید نہیں کر رہی ؟۔ہارون رشید کا کہناتھا کہ 29 نومبر کو عمران خان وعدہ کرتے ہیں کہ میں ضرور آﺅں اور یہاں پر خبریں چھپتی ہیں، کسی سطح پر کوئی تردید نہیں ہوتی ،اور پھر وہ اچانک سعودی عر ب پر جاتے ہیں ، ظاہر ہے کہ دھمکی دی گئی ہے۔ہارون رشید نے کہا کہ اس کے بعد اچانک اعلان کیا گیا کہ وزیراعظم نہیں جائیں گے اور کوئی وفد بھی نہیں جائے گا ، لیکن کیوں ؟ کوئی وجہ بھی نہیں بتائی گئی ، وجہ یہ بتائی گئی کہ امت تقسیم نہ ہو ،تو اس میں اشارہ کس طرف ہے ۔سینئر صحافی کا کہناتھا کہ میرا ل خیال ہے کہ عمران خان نے بہت بڑی غلطی کی جس کی قیمت بھی چکائیں گے ، وہ ذاتی تعلقا ت کو بڑی اہمیت دیتے ہیں، لارجر پکچر نہیں دیکھتے ، انہوں نے پرنس محمد سلمان کے ذریعے امریکی صدر سے رابطہ رکھا ، امریکی صدر کا پرنس محمدبن سلمان سے براہ راست رابطہ ہے ، ان کے ذریعے ہی دورے کا بھی بندوبست ہوا اور پیغامات کا تبادلہ ہوتا رہا ۔