اسلام آباد(یس اردو نیوز) کورونا وبا سے متاثرہ وزیر ریلوے شیخ رشیداحمد کی ہسپتال کے وارڈ میں موجودگی کی تصویر سامنے آنے کے بعدان کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں تاہم ان کے بھیتجے ممبر پنجاب اسمبلی شیخ راشد شفیق نے تصدیق کی ہے کہ ابھی انھیں انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل نہیں کیا گیا، ان کے جسم میں آکسیجن کا تناسب 92 فیصد ہے، ڈاکٹروں نے رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیا ہے،انھوں نے میڈیا کیلئے تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا کہ وفاقی وزیر شیخ رشید کے پھپھڑے کورونا سے 10 فیصد متا ثر ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شیخ رشید کو اب آکسیجن پر بھی منتقل کرنے کی ضرورت نہیں پڑی اور ان کی طبیعت میں بہتری آ رہی ہے۔ بات کرتے ہوئے راشد شفیق کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 3 سے 4 دن میں شیخ رشید کو ہسپتال سے ڈسچارج کر کے گھر بھیج دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ کچھ دن قبل کرونا وائرس کے شکار شیخ رشید کی طبیعت بگڑ گئی تھی، وزیر ریلوے کی طبیعت ہفتے کی شام سے ناساز تھی جس کے بعد انہیں سی ایم ایچ ہسپتال راولپنڈی منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ کچھ دن قبل وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید میں کورونا وائرس کی تصدیق ہو گئی تھی۔ ۔ کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے خود کو قرنطینہ کر لیا تھا۔ اس دوران وزیراعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ اور دیگر سیاسی رہنماوں نے وزیر ریلوے شیخ رشید احمد سے رابطہ کر کے ان کی خیریت دریافت کی تھی اور ان کی جلد صحتیابی کیلئے دعا بھی کی گئی تھی لیکن طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں ہفتے کی رات کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں سے اب تسلی بخش خبرآئی ہے۔
واضح رہے کہ اب تک ملک کی تمام ہی بڑی سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے درجنوں سیاستدانوں اور اراکین اسمبلی میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔ کچھ اراکین اسمبلی کرونا وائرس کے باعث انتقال بھی کر گئے۔ جبکہ اس وقت کئی اراکین اسمبلی و سیاسی شخصیات زیر علاج ہیں۔ تاہم شیخ رشید کی طبیعت کے حوالے سے ان کے بھتیجے اور ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق نے بتایا ہے کہ شیخ رشید کو اب انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل نہیں کیا گیا، ان کے جسم میں آکسیجن کا تناسب 92 فیصد ہے، ڈاکٹروں نے رپورٹس کو تسلی بخش قرار دیا ہے