راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ25اپریل کے بعد آتی تو اچھا ہوتا لیکن اب عمران خان اور حکومت کا امتحان شروع ہوچکا ہے،دیکھتے ہیں جہانگیر ترین کیساتھ کیا سلوک کرتے ہیں، حکومت میں کو ئی گروپ بندی نہیں،کپتان نے صرف فیلڈنگ بدلی ہے۔ انہوں نے صحافیوں سے گفتگو میں چینی کے بحران کے حوالے سے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ رپورٹ لیک ہوئی تو اچھا ہوا،جو فیصلے وزیرِ اعظم عمران خان نے کیے ان کے بارے میں مجھے بھی معلوم نہیں تھا۔ جہانگیرترین اور عمران خان کے درمیان تعلقات بہت گہرے تھے۔ اب عمران خان کا امتحان ہے کہ وہ25 اپریل کے بعد ان کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپتان جب چاہے فیلڈنگ بدل سکتا ہے۔ حکومت میں کو ئی گروپ بندی نہیں،کپتان نے صرف فیلڈنگ بدلی ہے۔ عمران خان جانتے ہیں کس کو کہاں تک لے کر جانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنے سینے سے فیصلے لگا کر رکھتے ہیں، عمران خان کو 2سال ہوگئے اور اب وہ معاملات سمجھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ملک کی بدقسمتی ہے بزنس مین سیاست میں آئے جس کے بعد مافیاز مضبوط ہوئے اور ملک کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی دینے میں اسدعمر کا کوئی کردار نہیں لیکن اگر رزاق دائود کا کہا جائے تو ظاہر ہے وہ انڈسٹری منسٹر تھے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین اور عمران خان کے تعلقات میں جو دراڑ پڑی ہے وہ ختم بھی ہو سکتی ہے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ رمضان کے بعد چینی چوروں کا حساب ہو گا، ہماری لیڈر شپ پر کوئی کرپشن کی بات نہیں کر سکتا۔