اسلام آباد (ویب ڈیسک )شیخ رشید نے کہاہے کہ مولانا فضل الرحمان اس وقت بپھرے ہوئے ہیں ، دنیا ادھر کی ادھر ہوجائے شہباز شریف آزادی مارچ میں شرکت نہیں کریں گے ۔جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان اس وقت بپھرے ہوئے ہیں ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی ان کے مارچ میں شامل نہیں ہونگی ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کشمیریوں سے یکجہتی کا مارچ کرناچاہئے تھا ، کشمیر کا جس طرح ذکر مولانا فضل الرحمان کیا ہے ، میں اس کا ذکر نہیں کرنا چاہتا ، حکومت بھی 27اکتوبر کو کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن منا رہی ہے ۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عمران خان مولانا فضل الرحمان کا چارنکاتی ایجنڈا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بڑی اچھی طرح پیش کر چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دھرنا نہیں دیں گے لیکن یہ بات طے ہے کہ دنیا ادھر کی ادھر ہوجائے شہباز شریف مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت نہیں کریں گے ۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ اپوزیشن کے ساتھ معاملات طے ہوگئے ہیں اور اندر کی بات ہے وزیراعظم عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔کراچی میں تقریب سے خطاب میں شیخ رشید نے جہاں ریلوے کے حوالے سے بات کی وہی انہوں نے اپنے سیاسی انداز میں اپوزیشن سے متعلق دعویٰ بھی کردیا۔دوران گفتگو مولانا فضل الرحمٰن کے حکومت مخالف مارچ سے متعلق سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ سب مسئلہ طے ہے، لانگ مارچ، دھرنے کا وقت نہیں آئے گا، اسلام آباد اور راولپنڈی میں بہت ڈینگی پھیلا ہوا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ مولانا کو ڈینگی ہو۔شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے کشمیر پر موقف پر پوری قوم اور شہباز شریف بھی اعلانیہ ساتھ ہیں جبکہ کچھ دنوں میں بلاول بھی ساتھ ہوں گے اور یہ دونوں لیڈر فضل الرحمٰن کو سمجھانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کو عمران خان کا مشکور ہونا چاہیے، ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اندر کی بات یہ ہے کہ عمران خان 5 سال پورے کریں گے اور اپوزیشن کے ساتھ سارے معاملات ٹھیک ہیں۔قبل ازیں اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر ہم یہ تاثر دیتے ہیں کہ نواز شریف، آصف زرداری اور شہباز شریف چور ہیں لیکن اصل میں ہمارا بہت بڑا معاشرہ چور ہے اور چور کا تب معلوم ہوتا ہے جب وہ اقتدار میں آتا ہے۔خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کیا تھا، جس میں انہوں نے اسلاموفوبیا اور مقبوضہ کشمیر سمیت دیگر اہم نکات اٹھائے تھے لیکن مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر طویل بات کی تھی۔علاوہ ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مودی کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر حکومت اور اپوزیشن ‘چٹان کی طرح متحد’ ہیں۔اپنے پیغام میں شہباز شریف نے کہا تھا کہ ‘جب مقبوضہ کشمیر پر بات آتی ہے تو ہم یعنی حکومت اور اپوزیشن ایک چٹان کی طرح متحد ہیں’۔