counter easy hit

شیریں مزاری بھی پریانکا چوپڑا کے پیچھے پڑ گئیں ۔۔۔ یونیسیف کو خط لکھ کر کیا مطالبہ کر دیا ؟ تازہ ترین خبر

Shirin Mazari also fell behind Priyanka Chopra. What did you demand by writing to UNICEF? Latest news

اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا ایچ فور کو بالی ووڈ اداکارہ پریانکا چوپڑا کو خیرسگالی سفیر کے عہدے سے ہٹانے کے لیے باضابطہ خط ارسال کر دیا۔ڈاکٹر شیریں مزاری نےپریانکا چوپڑا کا معاملہ اقوام متحدہ کے سامنے اٹھاتے ہوئے یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہینریٹا فور کو باضابطہ خط ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے لکھا ہے کہ یونیسیف نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو امن کا سفیر مقرر کررکھا ہے، تاہم امن کی نام نہاد سفیر بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا بھی آر ایس ایس کی طرح جنگی جنون میں مبتلا نکلیں۔ اہل کشمیر کی نسل کشی نے مقبوضہ کشمیر میں بحرانی کیفیت کو جنم دیا، قابض بھارتی افواج مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گنیں استعمال کررہی ہیں اور بھارتی اداکارہ ظلم اور ہتھکنڈوں کی کھل کر حمایت کررہی ہے۔خط کے مطابق بھارتی اداکارہ نے ہندوستانی وزیر دفاع کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی جوہری حملے کی دھمکی کی بھی تائید کی، بھارتی اداکارہ کا بطور امن کی سفیر رویہ خود امن کیخلاف ہے، امن کی نام نہاد سفیر کی جانب سے جنگ کی تائید اقوام متحدہ کی جانب سے دیے گئے منصب کے خلاف ہے، جنگی جنون میں مبتلا اس خاتون کو “امن کی سفیر” کے منصب سے معزول نہ کیا گیا تو یہ منصب جگ ہنسائی کا نشانہ بن جائے گا۔ لہٰذا آپ سے التماس ہے کہ بھارتی اداکارہ سے یونیسیف کی خیرسگالی سفیر کامنصب فوری واپس لیا جائے۔واضح رہے کہ اداکارہ پریانکا چوپڑا نے چند روز قبل ایک امریکی نژاد پاکستانی خاتون کو اس وقت چپ کرادیاتھا جب اس نے پریانکاسے امن کی سفیر ہونے کے باوجود جنگ کی تائید کرنے کے حوالے سے جواب طلب کیا تھا۔ جس پر پاکستانی اداکارہ ارمینا خان نے بھی چند روز قبل یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کو خط لکھ کر پریانکا چوپڑا کو خیرسگالی سفیر کے عہدے سے سبکدوش کرنے کا مطالبہ کیاتھا جب کہ اداکارہ مہوش حیات نے بھی پریانکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اداکارہ حب الوطنی کے لبادے میں نسل پرستی کو ہوا دے رہی ہیں جب کہ فنکاروں اور فلاحی کام کرنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو متحد رہ کر کام کرنے کا مشورہ دیں۔ اپنے ایک انٹرویو میں پریانکا چوپڑا پر تنقید کرتے ہوئے مہوش حیات نے کہا کہ ایک شخصیت جو کہ کسی فلاحی ادارے کی ترجمانی کر رہی ہو انہیں ہمیشہ انسانیت کے فروغ کی بات کرنی چاہیے اور پریانکا یونیسیف کی امن کی سفیر ہیں انہیں ایسے شخص کے بیان کی حمایت نہیں کرنی چاہیے جو آپ کے مشن کے خلاف ہے۔مہوش حیات نے کہا کہ ہالی ووڈ میں بھی نفرت انگیزی نظر آتی ہے لیکن بالی ووڈ میں مسلم دشمنی اور مسلمانوں سے نفرت انگیزی کا عنصر بہت زیادہ ہے، بھارت کے وزیر اعظم مودی نے پُرتشدد اور سخت گیر رویے کو فلم انڈسٹری میں داخل کر دیا ہے اور ایسے حالات میں پاکستانی فنکاروں کا بالی ووڈ میں کام کرنا مشکل ہے کیوں کہ بالی ووڈ انڈسٹری اوپر سے نیچے تک اسلام سے نفرت میں ڈوبی ہوئی ہے۔ تمغہ امتیاز کی حامل اداکارہ نے یہ بھی کہا کہ بالی ووڈ کی فلموں، گانوں اور نعروں کے ذریعے عوام کو مسلمانوں کے خلاف اکسایا جا رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کو گوشت کھانے پر اور دیگر چھوٹی چھوٹی باتوں پر قتل کیا جا رہا ہے۔ مہوش حیات نے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ فلاحی کام کرنے والوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو متحد رہ کر ساتھ کام کرنے کا مشورہ دیں ناکہ انہیں حصوں میں تقسیم کریں جب کہ پریانکا جیسے لوگ حب الوطنی کا لبادہ اوڑھ کر نسل پرستی کو ہوا دے رہے ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website