چھوٹو گینگ کے خلاف ناکام آپریشن پر پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا احتجاج۔ حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا۔ پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ نے چوبیس سے اڑتالیس گھنٹے کے دوران چھوٹو گینگ کو جہنم واصل کرنے کا دعوی کر دیا۔
لاہور: (یس اُردو) چھوٹو گینگ کے معاملہ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں بھی گونجتا رہا۔ اپوزیشن برہم ہوئی تو وزیر قانون بول پڑے ۔ ایوان کو بریفنگ میں بتا دیا کہ ایلیٹ فورس نے رینجرز کے اشتراک سے آپریشن شروع کیا۔ سات سو گولے فائر کیے گئے۔ تین طرف سے چھوٹو گینگ کے خلاف پیش قدمی کی گئی۔ دو طرف سے پولیس کو کامیابی ملی تیسری طرف سے پولیس ٹریپ ہو کر چھوٹو گینگ کے گھیرے میں آ گئی۔ پولیس جوانوں نے ہتھیار نہیں پھینکے جرات سے لڑتے ہوئے چھ جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ گزشتہ شب پولیس اور گینگ کا تین بار آمنا سامنا ہوا ۔ دس بڑے اور چھیالیس چھوٹے ناکے لگائے گئے۔ آپریشن کے لئے ایک ہزار پولیس اہلکاروں کو ٹرینڈ کیا گیا ۔ وزیر قانون نے اڑتالیس گھنٹے میں چھوٹو گینگ کو جہنم واصل کرنے کاد عویٰ کر ڈالا۔ اپوزیشن نے ایوان میں معاملہ اٹھایا پہلے ڈپٹی سپیکر نے اجازت نہیں دی جس پر اپوزیشن نے احتجاج کیا اور آپریشن کی ناکامی پر حکومت کے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ اپوزیشن کا کہنا تھا کہ آخر چھوٹو گینگ اتنا طاقتور کیسے ہو گیا۔ اپوزیشن ایوان میں بحث کرنا چاہتی تھی مگر اسی دوران پنجاب اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا جس پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا۔