نوازشریف نے کہا ہے کہ مجھےپیپلزپارٹی کی حکومت اورحسین حقانی کے خلاف میموگیٹ کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا،میرےخلاف یلغارکی وجہ میرا آئین اور قانون کی بالادستی کے لئےکھڑاہونا ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مارشل لاء کے زمانے کے قوانین کو بیک جنبش قلم ختم ہونا چاہیے،پرویز مشرف وطن واپسی سے متعلق جھوٹ بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف مکےدکھاکرکہتےتھے کہ نواز شریف اور بینظیر کبھی واپس نہیں آئینگے،میں اپنی بیٹی کے ساتھ عدالت میں موجود ہوں، الزامات کا سامنا کررہاہوں، لوگوں کوسیاستدانوں اور پرویز مشرف جیسے لوگوں میں فرق سمجھنا چاہیے ،پرویز مشرف بیماری کا بہانہ کرکے اسپتال میں چھپ گئے۔ ایک سوال پر کہ کیا پرویز مشرف کی بیرون ملک روانگی کے لئےراحیل شریف نےآپ سےکہاتھا؟اس پر انہوں نے جواب دیا کہ فی الحال ان باتوں کا وقت نہیں ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے نگراں وزیراعظم سے متعلق ایک دوبار بات ہوئی ہے۔ موجودہ اسمبلی کی مدت میں 2ماہ رہ گئے ہیں ،ووٹ امپائر کی انگلی سے نہیں لوگوں کے انگوٹھوں سے ملیں گے،جمہوریت کےلیے قیمت اداکی اور ادا کربھی رہاہوں۔انتخابات میں ایک دن اور ایک گھنٹے کی بھی تاخیر نہیں چاہتے۔سب جانتے ہیں میں سگنل لینے والا بندہ نہیں۔ سابق وزیر اعظم نے کہا کہ چیف جسٹس کےانٹرویواور ڈاکٹرائن سےمتعلق تبصرے دیکھ رہاہوں، آج فیصلے میرے ہاتھ میں نہیں “ان”کے ہاتھ میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام لوگوں کو چیلنج کرتاہوں کہ میرے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت کریں،ہمارے اثاثوں کے کیس میں یہ ثابت نہیں کرسکے کہ ایک پیسابھی کرپشن کاتھا،یہاں کیس بنانے اور بننے میں وقت ہی کتنا لگتاہے؟ سابق وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہمارےخلاف آج تک کسی نے کرپشن کا کوئی الزام نہیں لگایا،ان سےپوچھیں ہم نے کرپشن نہیں کی تو کیس کس چیز کا بنایا؟میرےوالد بیماری کے باوجود بلاتعطل عدالت میں حاضر ہورہے ہیں۔