تحریر: مرزا رضوان
استحکام پاکستان، دوقومی نظریہ اور پاکستان کی نظریاتی اساس کے یقینی تحفظ و دہشت گردوں کے خلاف جوانمردی کے خلاف مقابلہ کرنیوالے پنجاب کے شیردل وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے تنظیم اتحاد امت پاکستان کے روح رواں برادرم ضیاء الحق نقشبندی کی زیرصدارت 31اگست کی دوپہر ڈیوس روڈلاہور کے مقامی ہال میں ”آل پارٹیز امن کانفرنس” کا اہتمام کیا گیا۔
کانفرنس میں خانزادہ شہید کی شہادت کے قومی سانحہ پر تبادلہ خیال اور مادر وطن پر اپنی جانیں نچھاور کرنیوالے ”شہدائے ضرب عضب ”کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے سیاسی ، مذہبی ، سماجی ، صحافتی ، ادبی ، وکلاء ، اساتذہ ، طالب علموں سمیت تمام مکاتب فکر کی نمائندہ جماعتوں کے ”رہنمائوں ”کو مدعو کیا گیا تھا ۔بطور طالب علم بندہ ناچیز کوبردارم ضیاء الحق نقشبندی کی خصوصی دعوت پر تقریب میں جانے کا موقع ملا ۔ڈیوس روڈکے ٹھنڈے ترین ہال میں داخل ہوتے ہی صدر محفل سے ملاقات کاشرف حاصل ہواجو تقریب میں آنے والے معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہہ رہے تھے۔
جبکہ پیپلز پارٹی علماء و مشائخ کے روح رواں بدرمنیر سیفی اپنے موبائل پر مصروف اپنی نشست پر تشریف فرماتھے جو کبھی اردو توکبھی انگریز ی کے مشکل ترین الفاظ استعمال کرتے ہوئے اپنے دوست احباب کو تقریب میں جلد از جلد پہنچنے کی تلقین کررہے تھے ۔مہمانان گرامی کے طویل ترین انتظار کے بعدتقریب کا باقاعدہ آغاز کیا گیا ۔حمد و نعت ۖ کے بعد وطن عزیز پاکستان کو دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر سے پاک کرنے اور حقیقی امن کا گہوارہ بنانے میں اہم خدمات سرانجام دینے والے عظیم و شیر دل انسان صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔مقررین کا کہنا تھاکہ شہید نے ملک وقوم کی خاطر بے پناہ خدمات سرانجام دیں ہیں جن کو کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا ، مقررین کی شعلہ بیانی میں وزیر اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کودہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنی صفوں کی فری ہینڈ ”سکرینگ”کرنے اور صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا پاکستان و مسلم لیگ ن سے مخلص نہ ہونے کا بھی عندیہ دیا گیا۔
اس کے ساتھ ساتھ حکومت پنجاب کو کالعدم تنظیموں کے نام بدل بدل کرکام کرنے اور ان تنظیموں کے سربراہان کی جانب بیان بازی رکوانے کا بھی کہاگیا ۔ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی نیک مقصد کی کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ ان چہروں کو فوری بے نقاب کیا جائے جو حکومتی صفوں میں بیٹھے ہیں اور قیام امن کیلئے اپنی خدمات دینے والے افراد کو آگے کا فوری موقع دیا جائے ۔تاکہ وطن عزیز کی حقیقی خدمت اور اس کلمہ حق کی بنیاد حاصل کی جانیوالی اس ارض پاک کو امن کا حقیقی گہوارا بنانے میں عملی کردار ادا کیا جائے سکے ۔مقررین نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی دہشت گردی کے خاتمے اور ملک وقوم کیلئے مثبت اقدامات کو خاصا سراہتے ہوئے کہاکہ اگر دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سابقہ آرمی چیف ملک دشمن عناصر کے خلاف بروقت ”کاروائی ”کا آغاز کرلیتے تو آج قیام امن کیلئے ہمیں اتنی لازوال قربانیاں نہ دینی پڑتیں۔ان کا کہنا تھاکہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اللہ تعالیٰ کا خاص انعام ہیں جن کی قدر کرنا ہم پر فرض ہے اور دہشت گردی وفرقہ واریت کے عملی و یقینی خاتمے کیلئے جو خدمات دیں ہیں وہ ہم پر ایک احسان عظیم ہے۔
فرقہ واریت اور دہشت گردی کو الگ نہیں کیا جاسکتا ، ماضی میں فرقوں کے نام پر دہشت گردی کو پروان چڑھایاگیا اور ان کو ”کھلی چھُٹی”دی گئی اور ملک دشمن عناصر نے فرقہ واریت کے جال میں پھنسا کر دہشت گردی کروائی۔کانفرنس میں ”صوفی ازم ”کے فروغ پر بھی خاصا زوردیاگیا جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما رانا خالد قادری دہشت گردی کو ”آمریت ”کا تحفہ گردانتے رہے اور موجودہ حکومت کی کوششوں سے اس کے عملی خاتمے کا ”سہرا”حکومت وقت کے سرسجاتے رہے۔
محترم قارئین !کانفرنس میں پنڈت بھگت لال ، محترمہ بیگم بشریٰ ملک، علامہ ابوزرمہدوی، ضیاء الدین انصاری، میاں جمال یوسف،حافظ اکبر جتوئی،میاں اشر ف عاصمی،محمد نواز کھرل، مولانا فضل الرحمن اکاڑوی سمیت دیگر موجودتھے آخرمیں صدر محفل اور تنظیم اتحاد امت پاکستان کے روح رواں برادرم ضیاء الحق نقشبندی نے آل پاریٹز”امن ” کانفرنس کا مشترکہ اعلامہ پیش کیا جن میں سے چند ایک آپ کی نظرکرنا ضروری سمجھوں گا اعلامیے میں کہاگیا کہ آل پارٹیز امن کانفرنس کے شرکاء مطالبہ کرتے ہیں کہ کرنل (ر)شجاع خانزادہ شہید کی سیکورٹی میں غفلت کے مرتکب سرکاری افراد کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے ”قاتلوں”اور ان کے ”سہولت کاروں”کو عبرت کا نشان بنایاجائے۔ خانزادہ شہید کی قومی خدمت اور بے مثال قربانی کے اعتراف میں لاہور اور اٹک کسی ایک ”اہم شاہراہ ”کو خانزادہ شہید کے نام سے منسوب اور شہید کے نام پر یادگاری ”ٹکٹ”جاری کیا جائے ۔ان کے گائوں کے ہائی سکول کا نام ”شجاع خانزادہ ہائی سکول”اور پنجاب یونیورسٹی میں ”شجاع خانزادہ ریسرچ انسٹیٹیوٹ فارپیس”قائم کیا جائے۔
شجاع خانزادہ شہید کیلئے اعلیٰ ترین ”سول ایوارڈ ”کا اعلان کیا جائے۔اور ان کی خالی نشست پر ضمنی انتخاب میں شہید وطن کے بیٹے کے مقابلے میں امیدوار نہ لانے کیلئے دیگر جماعتوں کو تجویزاور شہید کے بیٹے کو ”بلامقابلہ ”منتخب کروایاجائے۔ہر بڑے شہروں میں آپریشن ضرب عضب کے شہدا کی یاد گاریں تعمیراور لواحقین کیلئے قومی فنڈ قائم اور ورثاء کیلئے ہائوسنگ کالونیاں بنائی جائیں۔کالعدم تنظیموں اور فرقہ پرست جنونیوں کے خلاف ملک گیر ”کریک ڈائون”کرکے ان کا نیٹ ورک توڑنے سمیت حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنے حصے کا کردار ادا کرنے میں ”غفلت”اور ”سستی ”کا مظاہرہ نہ کرے۔
اقوام متحدہ بھارتی جارحیت کا فوری نوٹس لے اورحکومت بھارت کی پاکستان میں مداخلت ، دہشت گردی اور اسکی سرپرستی کے ثبوت عالمی اداروں کو پیش اور وزیر اعظم بھارتی اشتعال انگیزی کے ایجنڈے پر ”اے پی سی”طلب کریں۔کانفرنس میں 6ستمبر کو یوم دفاع پاکستان اور 7ستمبر کو یوم ختم نبوت کے حوالے میں کانفرنسز منعقد کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
جبکہ تنظیم اتحاد امت پاکستان کے چیئرمین برادرم ضیاء الحق نقشبندی نے کانفرنس میں شریک قائدین اور عمائدین سے ہاتھ جوڑ کر ایک اپیل بھی کی کہ خدارا ”پوائنٹ سکورنگ ”اور”بیلم گیم”کو چھوڑ کر قومی اتحاد اور قومی یکجہتی کے لئے مشترکہ کوششیں کریں یہ وقت سیاست کا نہیں ملک بچانے کا ہے ہمارا اتحاد ہی بھارت کی ہرسازش کا توڑ ہے ۔ہم بھارتی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے ”پرُعزم”اور شجاع خانزادہ شہید کے ادھورے ”مشن ”کی تکمیل کیلئے سربکف ہیں۔برادرم ضیاء الحق صاحب ۔۔۔ جب تک آپ جیسے مخلص و محب وطن اپنی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے انشاء اللہ اس وطن عزیز پر کسی بھی قسم کی کوئی آنچ نہیں آسکتی۔اللہ رب العزت ہمیںاپنے ہاہمی اختلافات کو بائے طاق رکھتے ہوئے ملک وقوم کے یقینی و عملی دفاع اور بقا کیلئے اپنی خدمات سرانجام دینے کی توفیق عطافرمائے(آمین)
خون دل دے کے نکھاریں گے رخ برگ گلاب
ہم نے گلشن کے تحفظ کی قسم کھائی ہے
تحریر: مرزا رضوان