مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی بربریت کے خلاف حریت قیادت کی اپیل پر کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں جب کہ کٹھ پتلی انتظامیہ نے سری نگر میں کرفیو نافذ کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز ضلع پلواما میں قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے تین نوجوانوں کی شہادت پر حریت قیادت نے آج غائبانہ نماز جنازہ کی ادائیگی کا اعلان کیا گیا تھا جس کے پیش نظر کٹھ پتلی انتظامیہ نے سری نگر میں کرفیو نافذ کردیا۔ قابض بھارتی فوج کی گزشتہ روز ضلع پلواما میں فائرنگ سے زخمی ہونے والا ایک اور نوجوان دم توڑ گیا جس کے بعد شہید کشمیریوں کی تعداد 4 ہوگئی جب کہ وادی کے مختلف علاقوں میں کشمیری عوام سراپا احتجاج ہیں۔ حریت قیادت کی اپیل پر وادی میں شٹرڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے جب کہ تدریسی عمل بھی معطل ہے۔ دوسری جانب کٹھ پتلی انتظامیہ نے وادی میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔
کشمیری طلباء کی جانب سے مختلف اضلاع میں احتجاج کیا گیا، سری نگر کے امر سنگھ کالج، سری پراٹا کالج، اسلامیہ کالج اور کشمیر یونیورسٹی کے طلبا بھی سراپا احتجاج ہیں۔ امار سنگھ کالج کے باہر مظاہرین کو منشتر کرنے کے لئے پولیس نے آنسو گیس کا استعمال کیا جس سے مظاہرین مزید مشتعل ہوگئے۔ حریت رہنما سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کا بیان میں کہنا ہے کہ کشمیری عوام کا احتجاج قابض فورسز کے چھاپے، تشدد اور بلاجواز گرفتاری کے خلاف ہے۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ کشمیر عوام کی جدوجہد کو طاقت کے بلبوتے پر دبایا نہیں جاسکتا اور کشمیری عوام پر تشدد کر کے جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ناممکن ہے۔