پیرس (زاہد مصطفی اعوان) ایک طویل انتظار کے بعد ریذیڈنسی حاصل کرنے کے بعد پہلی دفعہ۔ سپین سے پاکستان جانے والے پاکستانی نوجوان کو پاکستان سے واپسی پر سیالکوٹ ایرپورٹ پر ایف آئی اے کے عملہ نے لوٹ لیا۔ تفصیلات کے مطابق یاسین نامی نوجوان، جو کہ پہلی دفعہ ریذیڈنسی ملنےکے بعد سپین سے پاکستان چھٹیوں پر گیا تھا۔
جب سپین واپسی کیلئے سیالکوٹ ایر پورٹ پر پہنچا تو ، ایف آئی اے کے عملہ نے اس سے 25 ہزار پاکستانی روپوں کا تقاضا کر دیا، اور انکار کی صورت میں جہاز پر سوار نہ ہونے دینے کی دھمکی دی۔ یاسین عملہ کا مطالبہ پورا نہ کر سکا۔ جس پر اسے جہاز پر سوار نہ ہونے دیا گیا۔ اور واپس گھر بھجوا دیا گیا۔ یاسین نے بعد ازاں 100 یورو اضافی رقم خرچ کرکے دوبارہ ٹکٹ خریدی۔
جہاز میں سوار ہونے کیلئے ایرپورٹ پہنچ گیا۔ جس پر عملہ نے دوبارہ وہی مطالبہ کر دیا۔ جو کہ مجبورا ، باہر موجود اس کے والد اور اعزاء نے پورا کر دیا۔ جس پر یاسین کو جہاز میں سوار ہونے دیا گیا۔ یاسین نے بارسلونا پہنچ کر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبدالصبور سے رابطہ کیا۔ اور داد رسی کی درخواست کی ہے۔ تاکہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔
اس وقت بارسلونا میں موجود سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن۔ ق۔ تحریک انصاف۔ پیپلز پارٹی۔ کے صدور کی ذمہ داری بنتی ہے کہ، وہ قومی اسمبلی میں موجود اپنے ممبران قومی اسمبلی تک اس واقعہ کو پہنچائیں، تاکہ قومی اسمبلی پاکستان کی جانب سے اس واقعہ کا نوٹس لیا جائے اور آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام ہو سکے۔ بارسلونا کے عوامی حلقے اس بات کے منتظر ہیں کہ کون سی سیاسی پارٹی سب سے پہلے اس معاملہ کو قومی اسمبلی میں اٹھواتی ہے۔
بہتر تو یہ ہے کہ تمام سیاسی پارٹیاں اس واقعہ کو اٹھائیں ، تاکہ مسئلہ کو سنجیدہ لیا جائے۔ وہیں عوامی حلقے پاکستانی قونصل خانہ بارسلونا کی جانب بھی دیکھ رہے ہیں۔ کہ ، وہ کیا اقدام اَٹھاتے ہیں۔ یا پھر کمیونیٹی کو پہنچنے والی مشکل کو رفع دفع نہ کرنے کی پالیسی کے مطابق کسی نئے قانون کا سہارا لیتے ہوئے اس معاملہ سے بھی دامن چھڑا لیتے ہیں۔