تجزیہ کار عامرمتین نے کہا ہے اس میں کوئی شک نہیں سعودی ولی عہدکا دورہ بہت ہی اہم تھا، ہمیں اس طرح کی سفارتی سپورٹ کی بہت ضرورت تھی۔
نجی ٹی وی کے پروکرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ایران میں بس پرہونے والے حملے کا الزام پا کستان پر لگایا گیا جس کا جواب شاہ محمود قریشی نے بڑے درست انداز میں دیا، ایران سے پا کستان کی کشیدگی بڑھ رہی ہے ۔ سعودی عرب یوا ے ای کی طرح اقتصادی طورپر خود کو مستحکم کررہاہے اس لئے ہی وہ دوسر ے ممالک میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ ولی عہد پاکستان کے بعد بھارت بھی جارہے ہیں جہاں وہ ریفائنری کے قیام کے حوالے سے معاہدہ کرینگے جو 44ارب ڈالر کا ہوگا۔ تجزیہ کار رئوف کلاسرا نے کہا ہے سعودی ولی عہد کو بھی باہرنکلنے کی بہت ضرورت تھی اس لئے وہ باہر جاکر سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے سعودی عرب نے بہت فراخ دلی دکھائی ہے ۔ ہم نے 90 ارب ڈالر کا قرضہ لیاہے جس کا کسی کونہیں پتہ کہ وہ کہاں گیا ہے ۔ امریکہ نے 32ارب ڈالر دیئے انکا بھی کوئی پتہ نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا بھارت میں جنگ کے طبل بجنے شروع ہوگئے ہیں وہاں پر پاکستان مخالف لابی سرگرم ہے ، دونوں ملکوں کو تصادم سے بچانے میں اگر کوئی کردار ادا کرسکتا ہے تو وہ محمدبن سلمان ہیں ۔ کشمیر میں جو تحریک چل رہی ہے اس میں کشمیری ہی شامل ہیں اورباہرسے کوئی نہیں جارہاہے اس کا بات کااحساس بھارت میں بھی ہورہاہے کہ مسئلہ کشمیر کو حل کیا جائے ۔ بھارت میں سول تنائو بہت بڑھ گیا ہے اس میں بھارتی حکومت کا رویہ شامل ہے ۔ بھارت میں پاکستان مخالف جاری مہم پر غور کرنے کیلئے وزیراعظم کو نیشنل سکیورٹی کمیٹی کا فوری اجلاس بلایاجائے اوربھارتی الزامات کے حوالے سے غورکیاجائے اور ایک متفقہ پیغام بھارت کو دیاجائے ۔ ہمیں بھی اپنے گھر کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔