نیویارک……….جدید طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے انسانی اعضا کی تیاری ممکن ہوگئی ہے۔ اب کسی حادثے یا بیماری کی وجہ سے انسانی جسم میں پیدا ہونے والی خرابی کو زندہ ریشوں کی مدد سے ٹھیک کیا جا سکے گا۔
اس ٹیکنالوجی کے ذریعے متاثرہ انسان کے اپنے ہی خلیوں سے ٹوٹے ہوئے جبڑے اور کان کو دوبارہ بنایا جا سکتا ہے یا پھر کسی کے دل میں سوراخ تک کو بھی بند کیا جا سکتا ہے۔ ان اعضا کو قدرتی طور پر تحلیل ہو جانے والے پلاسٹک اور انسانی خلیوں سے بھرپور پانی پر مشتمل مادے سے پرنٹ کیا جاتا ہے۔وقت کے ساتھ ان اعضا کا پلاسٹک خود بہ خود الگ ہوجاتا ہے اور اس کی جگہ خلیوں سے بنے اعضا لے لیتے ہیں۔ کچھ ہی عرصے بعد زندگی سے بھر پور ان خلیوں میں خون کی شریانیں اور رگیں بھی پیدا ہو جاتی ہیں۔