برما يا ميانمار ميں فوج کے ہاتھوں مسلمان شہريوں کے ساتھ زيادتيوں کي بڑھتي ہوئي اطلاعات کے تناظر ميں ملک کي رہنما آنگ سان سوچي پر دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ حکام کا الزام ہے کہ اقليتي مسلم روہنگيا برادري کے مشتبہ شدت پسندوں نے چند ہفتے پہلے بنگلہ ديش کے ساتھ سرحدي علاقے ميں کيے گئے حملوں ميں نو پوليس اہلکاروں کو ہلاک کر ديا تھا۔ اِس کے بعد سے وہاں سے ماورائے عدالت ہلاکتوں اور روہنگيا خواتين کے ريپ کي خبريں آرہي ہيں۔ رخائن سے جونا فشر کي رپورٹ پيش کر رہے ہيں عارف شميم۔