counter easy hit

سلوانیا، غیر قانوی طورپریورپ داخلے کی کوشش کرنے والے پاکستانی گرفتار

اسلام آباد(ایس ایم حسنین) یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے ایک سو سے زائد مہاجرین کو سلووینیا کی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے جن میں زیادہ تعداد پاکستانیوں کی ہے۔ یہ مہاجرین کروشیا سے اس ملک میں داخل ہوئے تھے۔ غیرملکی نشریاتی ادارے کے مطابق سلووینیا کی پولیس کے مطابق غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے والے ان مہاجرین کو اتوار کی شام گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے کہا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے اور آئندہ چند روز میں انہیں دوبارہ کروشیائی پولیس کے حوالے کر دیا جائے گا۔ کروشیا کی سرحد پر اس طرح غیرقانونی مہاجرین کا پکڑے جانا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے لیکن اتنی بڑی تعداد میں مہاجرین کا پکڑے جانا پولیس کے لیے حیران کن تھا۔ پولیس کی ترجمان انیتا لوسکووچ نے خبررساں ادارے کو بتایا کہ”کروشیا سے ملحق جنوبی سرحد کے مختلف مقامات پر مجموعی طوپر پر 113 غیر قانونی مہاجرین کو پکڑا کیا۔ واضح رہے کہ رواں سال اس ملک میں دس ہزار سے زائد مرتبہ غیر قانونی طریقے سے سرحد عبور کرنے کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔ پولیس کے اعداد وشمار کے مطابق ابھی تک پکڑے جانے والے مہاجرین میں سب سے زیادہ تعداد پاکستانی اور مراکش کے شہریوں کی ہے۔‘‘

سرحدی علاقے لیریسکا بستریسا کے میئر ایمل روز کا سرکاری ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حالیہ کچھ ہفتوں سے ملک میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ ویک اینڈ پر اسی علاقے میں مزید تیس مہاجرین کو پکڑا گیا تھا۔ اسی طرح چند روز پہلے بیلجیم کے اُس شہری کو گرفتار کیا گیا تھا، جو چونتیس مہاجرین کو سلووینیا کے دارالحکومت تک پہنچانے کی کوشش میں تھا۔
سلووینیا کے وزیر داخلہ ایلیس ہوز کا کہنا تھا کہ ان اعداد وشمار سے پتا چلتا ہے کہ ملک میں انسانوں کی غیر قانونی اسمگلنگ کا کاروبار تیزی سے پھیل رہا ہے۔ تارکین وطن کو غیرقانونی طریقے سے یورپ پہنچانے والے تقریبا ایک سو اسمگلرز اس وقت سلووینیا کی جیلوں میں بھی قید ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website