کراچی (جیوڈیسک) سندھ اسمبلی میں فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر قرار داد پیش کرنے کی اجازت نہ ملنے پر تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے ارکان کا ایوان میں شور شرابہ اور واک آئوٹ،
سندھ اسمبلی کا اجلاس سوا گھنٹے تاخیر سے سپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں شروع ہوا۔ خیرپور ناتھن شاہ بس پر حادثہ میں جاں بحق افراد ، صوبائی وزیر جاوید ناگوری کے بھائی اکبر ناگوری ، معروف دانشورعبدالواحد آریسر اور ڈی ایس پی عبدالفتح سانگری کے لئے دعائے مغفرت کی گئی۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے اپوزیشن لیڈر کی نشست سنبھال لی۔
اس موقع پر تحریک انصاف، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے ارکان نے فوج کے خلاف الطاف حسین کے بیان پر قرارداد پیش کرنے کی کوشش کی لیکن سپیکر نے اجازت نہیں دی جس پر تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے اور شور شرابہ شروع کر دیا جس سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دیتی تھی۔
سپیکر نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا ، اپوزیشن ارکان نے سپیکر کے ڈائس کے قریب پہنچ کر احتجاج کیا ۔ اس کے بعد تحریک انصاف ، مسلم لیگ فنکشنل اور مسلم لیگ ن کے اراکین ایوان سے واک آئوٹ کرگئے ۔ اس موقع پر فنکشنل لیگ کی نصرت سحر عباسی نے کہا کہ حکومتی اراکین قرارداد لانے میں دلچسپی نہیں رکھتے۔