سندھ اسمبلی میں اجلاس آج ایم کیو ایم کے سیف الدین خالد اور ف لیگ کے نندکمارکی مسترد قرار دادوں نے ایوان کا ماحول بدل دیا ۔
سندھ اسمبلی اجلاس آج بھی روایتی تاخیر سے شروع ہوا، ایک طرف اسپیکرآغا سراج کی جانب سے نثار کھوڑو کی اچھی اداکاری کی تعریف پر ماحول بنارہا تو دوسری طرف اسپیکر نے ارکان کے لیے بیوٹی پارلر کی سہولیات کا بھی بتایا۔ مسلم لیگ فنکشنل کے پارلیمانی لیڈر نند کمار نے صوبے کے ہر ضلع میں ٹراما سینٹر قائم کرنے کی قرارداد پیش کی، جسے مسترد کردیاگیا، وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ ہر ضلع میں ٹراما سینٹر پہلے ہی موجود ہے۔ مسلم لیگ فنکشنل کی رکن مہتاب اکبر راشدی کی جانب سے ہیلتھ پالیسی بنانے کی قرار داد پر ایوان نے پہلے سے موجود ہیلتھ پالیسی کی بہتری کیلئےکمیشن قائم کرنے پراتفاق کیا۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم کے سردار احمد نے بھی کہا کہ قرارداد درست ہے ہیلتھ پالیسی ہونی چاہیے، صحت بہت ضروری ہےتندرستی نہیں توکچھ بھی نہیں۔ ایم کیو ایم رکن سیف الدین خالد نے صوبے کے کالجوں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کی خالی آسامیوں پر تقرریاں کرنے کی قرار داد پیش کی۔ پیپلز پارٹی اراکین نے قرار دادمسترد کی تو ایم کیو ایم ارکان نے ایوان سے علامتی واک آؤٹ بھی کیا۔