سندھ اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے بلدیہ عظمی کراچی کو درکار فنڈز کی قلت پر تحریک التوا پیش کی جسے مسترد کردیا گیا، تحریک التوا مسترد کیے جانے پر نثار کھوڑو اور خرم شیرزمان کے درمیان جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
سندھ اسمبلی کا اجلاس اسپیکر آغا سراج درانی کی صدارت میں ہوا، تحریک انصاف کے رکن خرم شیر زمان نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ایم سی کو فنڈز نہیں دے رہی اور شہر کچرے کا ڈھیر بن چکا ہے، انہوں نے فنڈز کی کمی پر تحریک التوا ایوان میں پیش کی۔
خرم شیر زمان کی تحریک التوا کی پارلیمانی وزیر نثار کھوڑو نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ہیرو گیری اپنی جگہ لیکن اسمبلی پر حملہ نہ کریں، اس دوران دونوں میں جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
اپویشن لیڈر خواجہ اظہار نے کہا کہ کراچی کے سوا ملک بھر میں بجلی کی قیمت میں کمی نیپرا کا کراچی دشمن فیصلہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت بلدیاتی اداروں سے ایک ایک کرکے اختیارات لے رہی ہے۔ حکومت نے پارکس اپنی تحویل میں لینے کا نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے۔
خواجہ اظہار کے جواب میں وزیر بلدیات جام خان شورو نے کہا کہ ہم نے کسی کا اختیار نہیں لیا، اگر کوئی اپنے پیسوں سے پارکس کی حالت بہتر کررہاہے تو اعتراض کیوں۔ وزیر بلدیات جام خان شورو کے جواب پر ایوان میں شور شرابہ مچ گیا۔ اس دوران خواجہ اظہار اور جام خان شورو کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
ایوان میں نوک جھونک کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔