کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وزیرداخلہ چوہدری نثار کو ٹیلی کرکے صوبے میں نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیوں پر احتجاج کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کو فون کیا جس میں سندھ میں نیب اور ایف آئی اے کی کارروائیوں پر احتجاج کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ صوبے میں اساتذہ اور كلركوں كے خلاف بھی ایف آئی اے اور نیب كی كارروائیاں جاری ہیں جب كہ صوبہ میں اس كام كے لئے چیف منسٹر انسپیكشن ٹیم اور محكمہ اینٹی كرپشن موجود ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے كہا كہ نیب اور ایف آئی كی كارروائیاں صوبائی خودمختاری میں كھلی مداخلت ہیں، اگر كوئی بڑا كیس ہے تو حكومت سندھ تعاون کرے گی تاہم سندھ حكومت كو پہلے اس سلسلے میں اعتماد میں لیا جائے جب کہ چوہدری نثار نے وزیر اعلیٰ سندھ كو ان كے تحفظات دور كرنے كی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ صوبے کی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔
اس سے قبل کراچی میں ایف پی سی سی آئی میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں امن کی بحالی کا مسئلہ صدیوں پرانا ہے تاہم صوبائی حکومت کی اولین ترجیح کراچی سمیت صوبے بھر میں امن وامان کی بحالی ہے، کراچی مین زیادہ تر جھگڑے زمین کے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین ہمارے لئے عزت کے لائق ہیں، جب ان کا فون آیا تو اہم اجلاس میں تھا، میٹنگ چھوڑ کر الطاف بھائی کا فون سنا لیکن اس وقت وہ بہت غصے میں تھے، انھوں نے پہلا سوال کیا کہ آپ کہاں کے ہیں، میں نے کہا کہ پاکستان اور سندھ کا شہری ہوں۔ پھر الطاف بھائی نے پوچھا کہ میں کہاں کا ہوں تو میں نے جواب دیا کہ آپ بھی پاکستان اور سندھ کے شہری ہیں، الطاف بھائی نے پوچھا کہ سندھ میں کیا ہو رہا ہے تو میں نے جواب دیا کہ آپ کو پتہ نہیں ہے کہ سندھ میں کیا ہو رہا ہے، جو کچھ سندھ میں ہو رہا ہے وہ پاکستان کا حصہ ہے، آپ کو کس چیز پر اعتراض ہے، اس پر انھوں نے غصے میں آکر فون بند کردیا، اگر میں نے فون نہ سننا ہوتا تو کہہ دیتا کہ میں میٹنگ میں ہوں۔
قائم علی شاہ کا کہنا تھا کہ قانون کے تحت رینجرز کو پولیس کی مدد کیلیے بلایا گیا ہے، پولیس کے ساتھ رینجرز بھی امن کی بحالی کیلئے مثبت کردار ادا کر رہی ہے، صوبہ میں امن وامان کی صورتحال بہت بہتر ہوئی ہے۔ وفاق کی جانب سے سندھ میں ایف آئی اے کو اختیارات دینا صوبے پر حملہ اور زیادتی ہے، ایف آئی اے کے اختیارات کے خلاف عدالت جانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ تاجروں اور صنعتکاروں کے مسائل ہر ممکن طریقے سے حل کرنے کی کوشش کریں گے، شہر میں امن آئے گا تو صنعتکار خود شہر میں آئے گا۔ انھوں نے کہا کہ کراچی میں پانی کا مسئلہ پرانا ہے، شہر میں پانی کا مسئلہ حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں، بہت جلد اس پر قابو پالیں گے۔