کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض متعدد اسکینڈل منظر عام پر آنے کی وجہ سے اس وقت مشکل دور سے گزر رہے ہیں، ملک ریاض پر اس وقت ایک سکینڈل یہ بھی ہے کہ انہوں نے تھر میں موجود سینکڑوں کنال کی کم قیمت اراضی کو ایم ڈی اے اراضی کے ساتھ تبدیل کر لیا تھا لیکن اب چیئرمین بحریہ ٹاؤن کے خلاف سندھ سرکار نے ہی ایسا قدم اُٹھا لیا ہے کہ وہ سوچ بھی نہ سکتے تھے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے ایم ڈی اے اور بحریہ ٹاؤن کے مابین ہونے والے معاہدے کو معطل کر دیا ہے جبکہ اس حوالے سے ایم ڈی اے کی جانب سے بحریہ ٹاؤن کراچی کو دی جانے والی زمین کی الاٹمنت بھی کینسل کر دی گئی ہے۔ خیال رہے کہ اس حوالےسے سینئر صحافی عامر متین نے بھی انکشاف کیا تھا کہ ملک ریاض نے پہلے سندھ کے علاقے تھر میں 5 ہزار روپے فی کنال کے حساب سے زمین خریدی، اور پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے مل کر اس زمین کو کراچی کی قیمتی زمین سے تبدیل کروا لیا تھا۔ عامر متین نے یہ بھی کہا کہ عدالت بھی دوران سماعت زمین کی اس تبدیلی کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے جبکہ عدالت نے قومی احتساب بیورو کو تحقیقات کی اجازت بھی دے رکھا ہے۔ عامر متین نے یہ بھی انکشاف کیا کہ تھر کی کم قیمت والی اراضی دے کر ملک ریاض نے جو زمین ایم ڈی اے سے حاصل کی ہے اس کی قیمت 19 سو ارب روپے بنتی ہے جو کہ بہت بڑا اسکینڈل ہے۔