سندھ ہائیکورٹ نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف فیصلہ سنا تے ہوئےنیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف کارروائی کرنے، 22 جنوری2016ءکے حکم پر عملدرآمد کرنے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں کے الیکٹرک کی غیر اعلانی لوڈیشدنگ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی جس میںکے الیکٹرک افسران عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے کے الیکٹرک سے لوڈشیڈنگ کی روک تھام کیلئے اقدامات کی تفصیلات طلب کررکھی ہیں۔درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک تمام صارفین کو بلاامتیاز بجلی کی فراہمی کا پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی نادہندہ ہے تو صرف اسی کی لوڈ شیڈنگ کی جائے، پورے علاقے کو بجلی سے محروم نہ کیا جائے۔ نیشنل پاور پالیسی 2016 کے تحت صارفین کو بجلی فراہم کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیپرا اپنے فیصلے پر عملدرآمد کرانے میں ناکام رہا ہے۔
نیپرا کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ کے الیکٹرک کو امتیازی لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا حکم دیا جا چکا ہے، کوئی شکایت آئی تو ضرور کارروائی کریں گے۔ نیپرا کے وکیل نے مزید کہا کہ غیر اعلانی لوڈ شیڈنگ والاعلاقہ بتایا جائے، کارروائی کریں گے۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ علاقہ کیوں بتایا جائے؟ نیپرا خود خود صورتحال کو مانیٹر کیوں نہیں کرتا؟ اگر نیپرا اپنی ذمہ داریاں پوری کرتا تو درخواستیں نہیں آتیں۔ عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔