اپوزیشن جماعتوں نے سندھ نیب آرڈیننس کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور مسلم لیگ فنکشنل کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ می نیب آرڈیننس کے خلاف مشترکہ پٹیشن دائر کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی میں اراکین کو سندھ نیب آرڈیننس پر بحث کا موقع نہیں دیا گیا اور اگر اس پر بحث کرائی جاتی تو یہ بل کبھی منظور نہیں ہوسکتا تھا۔ درخواست کے متن کے مطابق پیپلزپارٹی کے وزرا اور مشیر کرپشن میں ملوث ہیں اور سندھ نیب آرڈیننس پیپلزپارٹی کے وزرا و مشیروں کو بچانے کے لئے منظور کرایا گیا ہے۔ درخواست میں عدالت کو بتایا گیا ہے کہ گورنر سندھ بھی سندھ نیب آرڈیننس کو اعتراضات لگا کر مسترد کرچکے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے درخواست میں عدالت سے استدعا کی کہ متنازع سندہ نیب آرڈیننس کو فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔ خیال رہے کہ وزیر قانون سندھ ضیا لنجار نے 3 جولائی کو “نیب آرڈیننس 1999 سندھ” منسوخی کا بل اسمبلی میں پیش کیا تھا جسے حکومت نے اپوزیشن کے شدید احتجاج کے باوجود منظور کرلیا تھا۔ یاد رہے کہ نیب آرڈیننس منسوخی بل کی منظوری سے نیب کا سندھ میں صوبائی حکومت کے ماتحت اداروں اور افسران کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم ہوجائے گا جب کہ قومی احتساب بیورو (نیب) سندھ میں صرف وفاقی اداروں کے حکام کے خلاف کارروائی کا مجاز ہوگا۔