سندھ ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سے ہٹانے خلاف حکم امتناع برقرار رکھتے ہوئے کام جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل نے تحریری جواب اور آئی جیز کی تقرری کا 15 سالہ رکارڈ پیش کردیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عہدے سےہٹانے کےخلاف درخواست کی سماعت ہوئی، جس میں ایڈوکیٹ جنرل نے تحریری جواب اور آئی جیز کی تقرری کا پندرہ سالہ ریکارڈ پیش کیا ہے۔ جواب میں بتایا گیا کہ 2002 سے 2017 تک 13 آئی جی سندھ کو تعینات کیا گیا ہے۔ جواب میں ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئی جی کی تقرری کا اختیار صوبائی حکومت کے پاس ہے اور سندھ حکومت کی جانب سے آئی جی کی تقرری کیلئے تین نام بھیجے جاتے ہیں ۔ اگر بھیجے گئے تین ناموں پر اتفاق نہ ہو تو وفاق سے مشاورت ہوتی ہے ۔عدالت نے آئی جی سندھ کو عہدے کام جاری رکھنے کاحکم دیتے ہوئے سماعت 19 اپریل تک ملتوی کر دی۔