اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈیپارٹمنٹ سندھ کے سیکرٹری اقبال حسین درانی نے حکومت جاپان کو یقین دیہانی کرائی ہے کہ ان کا محکمہ جاپانی گورنمنٹ کی جانب سے سندھ میں بچوں کی تعلیم کے فروغ کے سلسلے میں تعمیر کئے گئے 54 اسکولوں کیلئے نیا تدریسی عملہ بھرتی کرے گی۔
اس سلسلے کے دوسرے مرحلے میں مزید 25 اسکولوں کی تعمیر شدہ عمارتیں رواں سال حکومت سندھ کے حوالے کردی جائیں گی۔ کراچی میں قونصل جنرل آف جاپان توشی کازو ایسو مورا نے “جنگ” کو بتایا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں لڑکیوں کے 54 پرائمری اسکولوں کو ایلیمنٹری اسکولوں میں بدلنے کیلئے جاپان گورنمنٹ نے دو سال قبل جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی کے ذریعے کام کا آغاز کیا تھا۔ 2076 اعشاریہ 979 ملین روپے کے اس منصوبے کیلئے جائیکا نے 1667 اعشاریہ 962 ملین روپے فراہم کئے۔
توشی کازو ایسومورا کے مطابق اس منصوبے کو سدرن اور نادرن کے نام سے دو فیز میں مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ پہلے مرحلے کے 29 اسکولوں کی تعمیر مکمل کرکے عمارتیں گذشتہ سال ہی سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کے حوالے کردی گئی تھیں۔
قونصل جنرل جاپان کے مطابق اس مرحلے کے 10 اسکول میرپورخاص ڈویژن، دو حیدرآباد، چھ جامشورو، تین نواب شاہ، 6 بدین اور دو ٹنڈوالہیار میں تعمیر کئے گئے جہاں گذشتہ سال سے سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کے زیرانتظام تعلیم و تدریس کا عمل جاری ہے۔ توشی کازو ایسومورا کے مطابق دوسرے اور آخری مرحلے کے مزید 25 اسکولوں کی تعمیر کا کام جاری ہے جو اب آخری مرحلے میں ہے۔
ان میں سب سے زیادہ 9 اسکول خیرپور میں تعمیر کئے جارہے ہیں دیگر علاقوں سکھر، گھوٹکی اور دادو میں چار چار، لاڑکانہ میں تین جبکہ شکارپور میں ایک اسکول شامل ہے۔ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی ڈپارٹمنٹ کے سیکریٹری اقبال حسین درانی نے قونصل جنرل آف جاپان توشی کازو ایسومورا سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور سندھ میں بچوں کی تعلیم کیلئے جاپان گورنمنٹ کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔
قونصل جنرل آف جاپان نے ملاقات میں اس ضرورت پر زور دیا کہ ان کی جانب سے تعمیر کئے گئے اسکولوں میں تعلیمی نظام معیاری ہونا چاہیے۔ جس پر سیکریٹری ایجوکیشن نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ ان عمارتوں میں نیا تدریسی عملہ بھرتی کرکے تعلیمی معیار کو بہترین بنائیں گے۔